نوزائیدہ بچی کے دانت دیکھ کر ڈاکٹر بھی حیران، 12 دن کی عمر میں دودھ کے دانت نکال لیے گئے

Ameen Akbar امین اکبر منگل 7 اگست 2018 23:44

نوزائیدہ بچی کے دانت دیکھ کر ڈاکٹر بھی حیران، 12 دن کی عمر میں دودھ کے دانت نکال لیے گئے

برطانیہ میں  پیداہونے والے بچی کے منہ میں دانت دیکھ کر بچی کے والدین کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر بھی حیران رہ گئے۔ یہ  دودھ کے دانت تھے،  اس لیے جب اسلا روز ہیسمین  کی عمر 12 دن تھی تو اس کی ماں اسے  دانتوں کے ڈاکٹر کے پاس لے گئی، دانتوں کے ڈاکٹر نے اسلا روز کے مسوڑوں پر کریم لگائی اور یہ دانت نکال دئیے۔
اسلا روزکا دانتوں کے ساتھ پیدا ہونا ایک نایاب کیس ہے۔

اس حالت کو نطل  ٹوتھ(natal tooth)   کہا جاتا ہے۔
نطل ٹوتھ ایسے دانتوں کو کہا جاتا ہے، جو بہت جلدی ابتدائی عمر میں نکل آئیں۔ ڈاکٹروں کے لیے یہ معمہ ہے کہ یہ دانت بہت جلدی کیوں نکلتے ہیں۔
بہت سے بچوں میں سامنے کا نچلا دانت 6 ماہ کی عمر میں نکلنا شروع ہوتا ہے۔ یہ موقع والدین کے لیے بڑی خوشی کا باعث ہوتا ہے لیکن نطل ٹوتھ سے جہاں بچے کو دودھ پلانے میں مشکلات ہوتی ہیں وہاں بچے کی زبان ان دانتوں کی وجہ سے زخمی ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

یہ دانت بغیر جڑ کے ہوتے ہیں اور لیے بچوں کے لیے خطرناک بھی ہو سکتے ہیں۔ یہ دانت آرام سے ٹوٹ جاتے ہیں اور بچہ انہیں نگل سکتا ہے۔ اسی وجہ سے ڈاکٹر فوری طور پر ان دانتوں کو نکالنے کی تجویز دیتے ہیں۔
تاریخی طور پر نطل ٹوتھ کو خوش قسمتی یا نحوست کی علامت بھی سمجھا جاتا ہے۔ 59 قبل مسیح میں پیدا ہونے والے رومی تاریخ دان تیتوس لیویوس کی نظر میں ان دانتوں کو تباہ کن واقعات کی پیش گوئی ہوتے ہیں۔

  دوسری طرف 23 عیسوی میں پیدا ہونے والے پلینیوس کو ان دانتوں کے ساتھ پیدا ہونے کی بنا کر خوش قسمت سمجھا گیا۔ لڑکیوں میں اس مظہر کو برا شگون سمجھا جاتا تھا۔
برطانیہ میں نطل ٹوتھ کے ساتھ پیدا ہونے والے بچوں کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ وہ بڑے ہوکر مشہور سپاہی بنیں گے۔ فرانس اور اٹلی میں اسے خوش قسمتی کی علامت سمجھا جاتا تھا۔ دوسری طرف چین، پولینڈ، بھارت اور افریقا میں ایسے بچوں کو عفریت سمجھا جاتا تھا۔ جدید دور میں ایسے بچوں کو پیدا ہوتے ہی دانتوں کے ڈاکٹر کے پاس لے جایا جاتا ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu