اکیلی ماں ایک اداکار کو 10 سال سے اپنی بیٹی کے باپ کی ادکاری کرنے پر معاوضہ دے رہی ہے

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 22 نومبر 2018 23:50

اکیلی ماں ایک اداکار کو 10 سال سے اپنی بیٹی کے باپ کی ادکاری کرنے پر معاوضہ دے رہی ہے
اولاد کی بھلائی کے لیے مائیں کیا کچھ نہیں کرتیں۔ ایک جاپانی اکیلی ماں نے  اپنی بیٹی کو دوسرے بچوں کی باپ نہ ہونے کی تنقید سے بچانے کے لیے انوکھا بندوبست کیا۔انہوں نے ایک اداکار کا بندوبست کیا جو 10 سالوں سے بچی کے باپ کے طور پر اداکاری کر رہا ہے۔
میگومی اپنے والدین کی اکلوتی بچی  تھی، جب ان کے ماں باپ میں علیحدگی ہوئی۔ علیحدگی کے بعد میگومی  کے والد جیسے ایک دم غائب ہوگئے۔

میگومی نے  اپنی ماں سے ابتدائی عمر میں یہ اپنے والد کے بارے میں پوچھنا شروع کر دیا۔ جب میگومی  10 سال کی ہوئی تو اس کے رویے میں ایک دم کافی تبدیلی آ گئی جو ان کی والدہ ، آساکو“ نے بھی محسوس کی۔کچھ دن بعد میگومی نے سکول جانا بند کر دیا۔ آساکو نے پوچھا تو معلوم ہوا کہ سکول میں سب بچے اس کو والد نہ ہونے پر چھیڑتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس پر آساکو کا دل ٹوٹ گیا اور انہوں نے میگومی کی استانی سے مدد کے لیے کہا۔

اس کے بعد آساکو نے فیصلہ کیا کہ میگومی کو وہی کچھ دیا جائے، جس کی اسے ضرورت ہے، چاہے اس کے لیے بیٹی سےجھوٹ ہی کیوں نہ بولنا پڑے۔
آساکو نے ایسی ایجنسیوں کے بارے میں سن رکھا تھا، جو اداکار کرائے پر دیتی تھیں، جنہیں لوگ ادائیگی کر کے جعلی رشتے، شادی کے جعلی مہمان اور جعلی پارٹنر بناتے تھے۔ یہ دیکھ کر ہی آساکو کے ذہن میں خیال آیا کہ ایک اداکار باپ کا بندوبست کرنا ضروری ہے۔


5 افراد کا انٹرویو کرنے کے بعد آساکو نے مسٹر تاکاشی سے معاملات طے کر لیے۔مسٹر تاکاشی 20 افراد اور 1000 فری لانسرز کے ساتھ ایک کرائے کی ایجنسی چلاتے ہیں۔ ان کے نزدیک یہ کام کافی آسان تھا۔ تاکاشی پہلے ہی بوائے فرینڈ، کاروباری شخٰصیت، دوست، باپ اور دوسرے کردار ادا کر چکےتھے۔
آساکو نے اپنی بیٹی کو بتایا کہ ان کے والد دوسری شادی کر چکے ہیں لیکن اب میگومی سے ملنا چاہتے ہیں۔

میگومی پہلے تو حیران ہوئی لیکن پھر اپنے '”والد“ سے ملنے کے لیے راضی ہوگئی۔
یہاں سے تاکاشی یمادا کے کردر کو نبھانے لگے۔ وہ مہینے میں دو بار آساکو اور میگومی کو باہر گھمانے لے جانے لگے۔ میگومی بھی آہستہ آہستہ خوش رہنےلگی اور سکول واپس جانے پر بھی آمادگی ظاہر کر دی۔
آساکو جب بھی تاکاشی کو ملنے کے لیے بلاتی، انہیں فیس کی مد میں 10 ہزار یوان یا 90 ڈالر ادا کرنے پڑتے لیکن میگومی کی خوش کو دیکھتے ہوئے انہیں لگتا کہ یہ رقم ضائع نہیں جا رہی۔


کچھ عرصے بعد ہی اس کہانی میں کئی پیچیدگیاں پیدا ہونے لگی۔ پیشہ ور اداکار تاکاشی اپنی ”بیٹی“ کےکافی قریب آ گئے۔ دس سال کے عرصے میں میگومی کی شادی اور بچے بھی ہو گئے۔ اب تاکاشی نانا کا کردار بھی نبھانے لگے۔ اتنے عرصے میں آساکو بھی تاکاشی کے لیے جذباتی ہو گئیں۔ انہوں نے اپنے جذبات کا اظہار تاکاشی کے سامنے بھی کیا لیکن تاکاشی نے بتایا کہ وہ صرف اس لیے وہاں آٹے ہیں کہ انہیں یہاں آنے کی قیمت ملتی ہے۔


ایک مقام پر اصل یمادا بھی آساکو کے سامنےآگیا۔ ایسے میں آساکو نےفیصلہ کیا کہ میگومی کو اصلیت بتانے کی بجائے تاکاشی کو ہی اداکاری کرنے دی جائے۔ تاکاشی آج بھی میگومی کے باپ اور بچوں کے نانا کی اداکاری کر رہے ہیں۔
نوٹ: بی بی سی پر شائع ہونے والی اس کہانی کے کرداروں کے نام بدل دئیے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu