واشنگٹن وہ پہلی ریاست ہو سکتی ہے جہاں انسانوں کو کھاد میں بدلنے کی اجازت دی جائے گی

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 24 اپریل 2019 23:57

واشنگٹن وہ پہلی ریاست ہو سکتی ہے جہاں انسانوں  کو کھاد میں بدلنے کی اجازت دی جائے گی

واشنگٹن وہ پہلی  امریکی ریاست ہو سکتی ہے جہاں انسانوں کو مرنے کے بعد کھاد میں بدلنے کی قانونی اجازت ہو گی۔انسانی باقیات کو ٹھکانے  لگانے کا یہ ماحول دوست طریقہ چند ہفتوں میں    انسانی جسم کو مٹی میں بدل دےگا۔ اسے مردے کو جلانے اور دفنانے  کا بہتر متبادل سمجھا جا رہا ہے۔
یو ایس ٹو ڈے کے مطابق سینٹ بل 5001 کو مجلس قانون ساز میں پاس کر دیا گیا ہے۔

اس کے نفاذ کے لیے اب بس  گورنر جے انسلی  کی منظوری باقی ہے۔ چونکہ گورنر  اپنی 2020 کی صدارتی مہم  میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے مسئلے  کو اٹھا رہے ہیں، اس لیے امید ہے کہ وہ بل 5001 کی حمایت کریں گے۔
انسانی کھاد  کے مبینہ طور پر بہت سے فوائد بیان کیے جاتےہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ  شہری علاقوں میں جہاں تدفین کی جگہ محدود ہوتی ہے وہاں انسانی جسم کو کھاد میں بدلنے کا طریقہ کار بہت مفید ہوگا۔

(جاری ہے)


سیئٹل  کی سینیٹر جیمی پیڈرسن نے   بھی اس بل کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ متبادل طریقہ کم جگہ لے گا اور  اس سے ماحول میں کاربن کا اخراج بھی نہیں ہو گا، جو مردے کو جلانے کی وجہ سے ہوتا ہے۔
اس طریقہ کار کی وجہ سے ایک  انسان کی وفات کے بعد اسے 1 مکعب گز مٹی میں بدلا جا سکے گا۔ اس مٹی کو دو بڑی ہتھ ریڑھی میں بھرا جا سکے گا۔

اس بل کے پاس ہونے کے بعد مرحوم کے ورثا مرحوم کی مٹی کو اپنے پاس جار میں رکھ سکیں گے یا اسے پودے اگانے کےلیے استعمال کر سکیں گے۔بل 5001 کے تحت مرنے والوں کو مٹی میں بدل کر عوامی مقامات پر پھیلانا بھی قانونی ہوگا۔ یہ اسی قانون کے تحت ہوگا، جس کے تحت اب مرنے والوں کی راکھ بکھیری جاتی ہے۔
گورنر سے منظوری کے بعد یہ بل مئی 2020 سے نافذ ہو جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu