- Home
- Books
- Afsane Books
- Tayyab Aziz Nasik Books
- Taqatwar Shikari Ka Almiya - Afsane By Tayyab Aziz Nasik
Taqatwar Shikari Ka Almiya - Afsane By Tayyab Aziz Nasik
Read Book Taqatwar Shikari Ka Almiya - Afsane By Tayyab Aziz Nasik in Urdu. This is Afsanay Book, and available to read online for free. Download in PDF or read online in multiple episodes. Also Read dozens of other online by famous writers.
طاقتور شکاری کا المیہ (افسانے) - طیب عزیز ناسک
میرے یہ موضوعات بچوں کی طرح دماغ میں پلے بڑھے اور جوان ہوئے ہیں۔ اِن خیالات کی آبیاری مطالعہ کتب اوراِس سوسائٹی سے ہوئی ہے۔میں اپنے موضوعات کو ایسے ہی محسوس کرتا ہوں جیسے کوئی انسان اپنے اوپر بیتی خوشی یا غمی کو کو محسوس کرتا ہے۔میں نے ان کے ساتھ وقت گزارا ہے۔اب میں یہ ذمہ داری قارین پر چھوڑتا ہوں کہ وہ اِن افسانوں کا مطالعہ کس زاویہ نگاہ سے کرتے ہیں۔ کسی بھی لکھنے والے کی خواہش ہوتی ہے کہ اِس کو اچھا قاری میسر آئے جو کتاب کو پڑھے اور اُس کے فن کو سمجھنے کی کوشش کرے ۔ میں بھی اِس کا خواہشمند ہوں کہ مجھے اچھے قارئین میسر آئیں اور میرے افسانوں کو پڑھا اور سمجھا جائے۔
تخلیق کار جب اپنی کوئی تخلیق پیش کرتا ہے تو اس کے پیچھے ایک لمبا ذہنی سفر موجود ہوتا ہے۔ کسی بھی بات کو تسلیم یا رد کرنے سے پہلے علمی کاوشوں کو ضرور پیش نظر رکھنا چاہیے اور دیکھنا چاہیے کہ تخلیق کار اس کو پیش کرنے کی جسارت کیوں کر رہا ہے۔ اس عمل سے تحریر کو پرکھنے اور سمجھنے کا موقع ملتا ہے۔
طیب عزیز ناسک
Chapters / Baab of Taqatwar Shikari Ka Almiya - Afsane
قسط نمبر1 ۔ شکاری کا المیہ
قسط نمبر 2۔آخری جنازہ
قسط نمبر3۔گم لمحوں کا کھوجی
قسط نمبر4۔ ڈِنگ کھولے
قسط نمبر5۔عجیب شخص کی کہانی
قسط نمبر6۔ دھواں
قسط نمبر7 ۔ دلہن کی سیج تک
قسط نمبر8 ۔ شعور کا کھیل
قسط نمبر9 ۔ سونے کی چڑیا
قسط نمبر10۔ سنسر
قسط نمبر11۔بے شرم
قسط نمبر12۔ گھنٹی
قسط نمبر13۔ زِمی یاوا
قسط نمبر14۔ بیسمنٹ
قسط نمبر15 ۔ بھابی
آخری قسط ۔ خاموشی
خواہشات کی چاہ میں ہم جان کی بازی ہارے
khwahishat ki chah mein hum jaan ki baazi harray
اللہ کعبہ اور بندہ
ALLAH Kabba Or Banda
مادر ملت
Madir Millat
قلندر ذات
Qalandar Zaat
محبتیں اُدھوری سی
Muhabatain Adhooori Si
ایک معمولی لڑکی
Ek Mamuli Larki
نسل انسانی کی تاریخ
Nasal-e-Insaani Ki Tareekh
بند قُبا کھلنے لگی جاناں
Band e Quba Khulnay Lagi Jana