چین سے آئے وفد کی نائب ناظمہ نسرین جلیل سے ملاقات ،کراچی میں 30مختلف چینی کمپنیاں اور تقریباً 400 چینی انجینئرز مختلف ترقیاتی کاموں میں حصہ لے رہے ہیں۔ چینی وفد

جمعہ 13 اکتوبر 2006 16:30

کراچی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین13اکتوبر2006) میں 30مختلف چینی کمپنیاں اور تقریباً 400 چینی انجینئرز مختلف ترقیاتی کاموں میں حصہ لے رہے ہیں ۔ پاکستان اور چین کے دوستانہ تعلقات زمانہ قدیم سے مستحکم ہیں ۔ کراچی اور شنگھائی کو 1984ء میں سسٹر سٹی قرار دیا گیا ۔ ناظم کراچی سید مصطفی کمال کے رواں سال حالیہ دورہ شنگھائی کے بعد ان دوستانہ تعلقات میں مزید استحکام پیدا ہوا ہے اور کئی چینی سرمایہ کار کراچی میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی لے رہے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار چین کے شہر شنگھائی سے آئے ہوئے ایک وفد نے سٹی نائب ناظمہ کراچی نسرین جلیل سے جمعہ کو ملاقات کے موقع پر کیا ۔ وفد کی قیادت شنگھائی اربن پلاننگ اینڈ ڈیزائن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے وائس پرنسپل ہینگ جی منگ کررہے تھے جبکہ وفد کے دیگراراکین میں شنگھائی پیپلز ایسوسی ایشن فارفرینڈ شپ ودھ فار کنٹریز کے ڈپٹی ڈائریکٹر زوڈونگ سی یو ‘ پلاننگ اینڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ڈویژن کے سینئر انجینئر ژاؤ جینگ ‘ شنگھائی ‘ شنگھائی ریل ٹرانزٹ ریسرچ کے ڈپٹی منیجر جنرل ویو سی اونگ ۔

(جاری ہے)

شنگھائی سٹی کمپیری ہینسیو ٹرناسپورٹیشن پلاننگ اسنٹی ٹیوٹ کی پروگرام کو آرڈینیٹر Xu Yan اور انوار مینٹل پروٹیکشن انجینئرنگ کمپنی لمیٹڈ شنگھائی کے چونگ یولن شامل تھے ۔ جبکہ اس موقع پر چین کے قونصل جنرل شن چن یو اور پروجیکٹ کو آر ڈینیٹر ‘ سٹی میگا پروجیکٹ کراچی روشن علی شیخ بھی موجود تھے ۔ سٹی نائب ناظمہ نسرین جلیل نے کہا کہ پاکستان اور چین کے دوستی کے جس سفر پر ایک ساتھ چل رہے ہیں وقت گزنے کے ساتھ ساتھ دوستی کا یہ رشتہ مزید مضبوط ہوگا ۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ چینی وفد کے دورہ کراچی سے بالخصوص کراچی اور سنگھائی کے درمیان تجارتی معاملات میں اضافہ ہوگا ۔ نسرین جلیل نے کہا کہ کراچی کی آبادی 1,60,000سے بھی تجاوز کرچکی ہے اس لئے کراچی کو مضبوط اور مربوط منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ کراچی میں انفرا اسٹرکچر کی درستگی کے لئے شہری حکومت شہر کے تمام 18 ٹاؤنز کے ہر علاقے میں کام کررہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کو 68 فیصد سے زائد ریونیو فراہم کرتا ہے مگر اسے اس کا وہ حصہ نہیں ملتا کہ جس کا یہ شہر حقدار ہے ۔ نسرین جلیل نے بتایا کہ موجودہ بلدیاتی نظام سے قبل خواتین کی بلدیاتی اداروں میں نمائندگی 10فیصد سے بڑھا کر 33فیصد کردی گئی ہے اس طرح کراچی میں 178یونین کونسلو ں میں خواتین کی تعداد 712 اور ٹاؤن و شہری ضلع میں 59.59 ہے اس طرح بلدیاتی اداروں میں خواتین کی نمائندگی کے حوالے سے کراچی میں 20 خواتین کی جگہ 830خواتین کو نمائندگی کا حق حاصل ہے ۔

متعلقہ عنوان :