نیشنل پارٹی نے بی این پی کی جانب سے دو دسمبر کو بلوچستان بھر میں شٹر ڈاؤن اور تین دسمبر کو پہیہ جام کا اعلان

جمعہ 1 دسمبر 2006 22:39

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم دسمبر۔2006ء) نیشنل پارٹی نے بی این پی کی جانب سے بروز ہفتہ دو دسمبر کو بلوچستان بھر میں شٹر ڈاؤن اور تین دسمبر کو صوبے بھر میں پہیہ جام کا اعلان کرتے ہوئے سات دسمبر کو یوم سیاہ کی حمایت کا اعلان کیا ہے اس بات کا اعلان بلوچستان صوبائی اسمبلی میں نیشنل پارٹی کے رکن رحمت علی بلوچ سابق سینیٹر اسلم بلیدی مرکزی رابطہ سیکرٹری نیشنل پارٹی عبدالواحد بلوچ نیشنل پارٹی کے مرکزی لیبر سیکرٹری ڈاکٹر اسحاق بلوچ اور نیاز بلوچ نے جمعہ کے روز کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جاری آپریشن بلوچ عوام کے خلاف وحشیانہ طاقت کا استعمال ڈیرہ بگٹی اور کوہلو میں شدید بمباری معصوم بچوں اور خواتین کے قتل عام لاکھوں افراد کی دونوں اضلاع سے علاقہ بدری بلوچستان کے عظیم رہنما نواب اکبر خان بگٹی کی شہادت بلوچستان سے چار ہزار کارکنوں کی گرفتاری خفیہ ایجنسیوں کے ہاتھوں بلوچ نوجوانوں کا اغواء اور انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنانا اور ماورائے قانون اور آئین اقدامات کا مقصدصرف اور صرف بلوچستان کے عوام کو ان کے حقوق مسائل ساحل اور قومی حقوق سے محروم اور جدوجہد سے دستبردار کرانے کے حربے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جاری آپریشن گرفتاریون اور لا پتہ افراد کی رہائی ساحل وسائل حق حاکمیت اور اختیارات کے حصول کیلئے بی این پی مینگل نے جمہوری انداز لانگ مارچ اور جلوس کا اعلانکیا جس سے خوف زدہ ہو کر حکمرانوں نے بی این پی کے سربراہ اختر جان سمیت مرکزی رہنماؤں کو نظر بند جبکہ سینکڑوں کارکنوں کو گرفتار کر کے چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا گزشتہ روز گوادر میں بی این پی کے جلسہ عام پر فورسز نے حملہ کر کے حبیب جالب بلوچ سمیت درجنوں کارکنوں کو گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا جبکہ گزشتہ رات کوئٹہ سے بی این پی کے درجنوں کارکنوں کو گھروں سے گرفتار کیا گیا اور آج بی این پی کے مرکزی رہنما ساجد ترین سمیت متعدد افراد کو پریس کلب سے گرفتار کیا گیا ہے جبکہ فورسز نے تربت سے نیشنل پارٹی کے مرکزی جونیئر نائب صدر اور سابق اسپیکر و صوبائی وزیر اکرم بلوچ سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر یٰسین بلوچ ضلعی جنرل سیکرٹری خان محمد گچکی قاضی غلام یوسف کاظم ساحی خان محمد سمیت 35افراد کو گرفتار کر لای گیا ہے انہوں نے کہا کہ حکمران اس طرح کے منفی اقدامات کے ذریعے بلوچستان میں لگنے والی آگ پر تیل ڈال رہے ہیں اور پہلے سے پیچیدہ صورتحال کو مزید گھمبیر بنانے کی مذموم کوششیں کی جا رہی ہٰں اور حکمران حالات کو مزید خراب کر کے بلوچستان کے دوسرے علاقوں میں آپریشن کی جواز پیدا کر رہے ہیں حکمران جب جمہوری سیاسی اور پر امن احتجاج پر قد غن لگائیں گے تو عوام کیساھ جدوجہد کے کونسے راستے بچ جاتے ہیں حکمران خود ہی بلوچستان کے عوام پر پر امن جدوجہد کے دروازے بند کر رہے ہیں جبکہ بلوچستان کے عوام پہلے ہی اسلام آباد کے پالیسیوں سے خائف ہیں اور بلوچستان کے عوام کے ساتھ چوتھے درجے کے شہریوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ اگر اسلام آباد کے حکمران سمجھتے ہیں کہ وہ بندوق کے نوک اور طاقت کے زور پر بلوچستان کے عوام کو ان کے قومی سیاسی معاشی حقوق اور قومی وسائل اور ساحل سے دستبردار کرائیں گے تو یہ ان کی خام خیالی ہے بلکہ اس قسم کے اقدامات سے بلوچ اور اسلام آباد کے درمیان پائی جانیوالی خلیج میں مزید اضافہ ہوگاانہوں نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے سولہ نومبر کے کامیاب شٹر ڈاؤن ہڑتال اور یوم سیاہ سے حکمران سچ و پاہ ہو گئے ہیں کیونکہ بلوچستان کے عوام نے اسلام آباد کی بلوچ دشمن اقدامات کے خلاف اپنا شدید رد عمل ریکارڈ کرایا ہے انہوں نے کہا کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بلوچستان کے عوام کو پر امن سیاسی جدوجہد سے دور رکھنے اور دیوار سے لگانے کی پالیسیوں کے انتہائی بھیانک نتائج بر آمد ہونگے لہذا حکمران تاریخ سے سبق حاصل کرتے ہوئے نیشنل پارٹی اور بی این پی کے رہنماؤں سمیت تمام گرفتار کارکنوں کو رہا کریں ورنہ ہم دیگر قوم پرست پارٹیوں سے ملکر جلد شدید احتجاج کا اعلان کرینگے اس موقع پر ہم ملک بھر کی جمہوری قوتوں بالخصوص اے آر ڈی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان میں لگائی جانیوالی آگ اور قتل عام کیخلاف آواز بلند کریں۔

متعلقہ عنوان :