امریکی سینٹ اور ایوان نمائندگان نے بھارت امریکہ جوہری معاہدے کی منظوری دیدی۔ 330 کانگریسی اراکین نے بل کی حمایت جبکہ 59 نے مخالفت میں ووٹ دیا‘ سول نیو کلیئر ٹیکنالوجی کا معاہدہ دونوں ممالک کے مابین ایک تاریخی قدم اور اسٹریٹجک پارٹنر شپ کی علامت ہے‘امریکہ و بھارت کا خیر مقدم

بل کو بھارت کے لئے قابل قبول بنانے کی خاطر شرائط میں نرمی۔ ایران ایٹمی پروگرام کو روکنے کیلئے امریکہ کی حمایت کرنے کی جزو برقرار ، معاہدے کی منظوری سے ایران اور شمالی کوریا کے خلاف قواعد کا نفاذ مشکل ہو جائے گا۔ امریکی اسلحہ ماہرین کا ردعمل۔(اپ ڈیٹ)

ہفتہ 9 دسمبر 2006 16:25

واشنگٹن +نئی دہلی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین09دسمبر2006 ) امریکی سینٹ اور ایوان نمائندگان نے بھارت کوجوہری ٹیکنالوجی کی منتقلی سے متعلق حتمی معاہدے کی متفقہ طور پر منظوری دیدی ‘ توقع ہے کہ امریکی صدر جارج واکر بش پیر کو اس بل پر دستخط کریں گے۔ امریکہ اور بھارت دونوں نے سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے معاہدے کی منظوری ک اخیر مقدم کرتے ہوئے اسے دونوں ممالک کے لئے خوش آئند قرار دیا ہے۔

ایوان نمائندگان میں پیش کئے گئے بل کی حمایت میں 330 جبکہ مخالفت میں 59ووٹ آئے۔ بھارت کو سول ایٹمی ٹیکنالوجی کی منتقلی کے بارے میں گزشتہ دنوں سینیٹ اور ایوان نمائندگان میں علیحدہ علیحدہ بل منظور کر لیا گیا تھا۔ تاہم ان بلوں کو حتمی منظوری کیلئے یکجا کیا گیا۔ معاہدے کو اب سینٹ میں پیش کیا جائے گا جہاں سے منظوری دینے کے بعد دستاویزات کو صدر بش کے دستخط کیلئے بھیجا جائے گا۔

(جاری ہے)

صدر کے دستخط کے بعد معاہدے کو باقاعدہ قانون کی شکل اختیار ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ معاہدے کو بھارت کے لئے قابل قبول بنانے کیلئے ایوان نمائندگان میں پیش کرنے سے قبل بعض شرائط میں نرمی کر دی گئی ہے جس کے تحت امریکہ بھارت کو فوجی مقاصد کیلئے ایٹمی ایندھن فروخت کر سکے گا۔ اور اس کے بدلے امریکی ماہرین بھارت کے غیر فوجی ایٹمی ری ایکٹروں کا معائنہ کر سکیں گے۔

نئے مسودے میں صدر بش اور وزیر اعظم من موہن سنگھ کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات دور کر دئیے گئے ہیں ۔ ان میں سے ایک بات یہ بھی ہے کہ بھارت ایران کا ایٹمی پروگرام روکنے کیلئے امریکہ کی حمایت کرے گا۔ دریں اثناء امریکہ کے اسلحہ ماہرین نے بھارت امریکہ جوہری معاہدے کی منظوری پر ردعمل کے طور پر کہا ہے کہ اس اقدام سے شمالی کوریا اور ایران کے خلاف قواعد و ضوابط کا نفاذ مشکل ہوجائے گا۔

جبکہ ادہر نئی دہلی میں امریکی نائب وزیر خارجہ نکولس برنز نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سول نیو کلیئر ٹیکنالوجی کا معاہدہ دونوں ممالک کے مابین ایک تاریخی قدم اور اسٹریٹجک پارٹنر شپ کی علامت ہے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ معاہدے کی منظوری سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات ایک نئے دور داخل ہوں گے۔ دریں اثناء ریٹائرڈ بھارتی عسکری عہدیدار جنرل اشوک مہتا نے کہا کہ یہ معاہدہ امریکہ اور بھارت کے مشترکہ قومی مفادات کے علاوہ عالمی امن اور سیکیورٹی کیلئے کام کرنے میں مدد گار ثابت ہو گا۔