پتنگ بازی پر پابندی ہٹانے کا حکومتی اقدام ناقابل فہم اور اخلاقی و اسلامی اقدار کے منافی ہے۔ جماعت اسلامی پنجاب

جمعرات 4 جنوری 2007 15:04

لاہور( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین04جنوری2007 ) جماعت اسلامی پنجاب کے نائب امراء اظہر اقبال حسن ، ظفر جمال بلوچ اور ڈاکٹر سید وسیم اختر نے حکومت کی جانب سے جشن بہاراں کے نام پر ایک دفعہ پھر پتنگ بازی اور بسنت پر پابندی اٹھانے کے اقدام کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا یہ اقدام عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہوگا اور ان کی دل آزاری ہوگی۔

اظہر اقبال حسن نے کہا کہ کتنے دکھ اور شرم کی بات ہے کہ اس نام نہاد شیطانی کھیل سے سینکڑوں ماؤں کی گودیں ، عورتوں کے سہاگ اجڑگئے اور کئی عمر بھر کیلئے معذور ہوگئے ۔ ان گھروں کی اس کھیل پر پابندی ختم کرنے سے کیا کیفیت ہوگی ۔ اظہر اقبال حسن نے کہا کہ یہ فیصلہ غیر دانشمندانہ اور ظلم پر مبنی ہوگا ،ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے۔

(جاری ہے)

ظفر جمال بلوچ نے کہا کہ پتنگ بازی پر پابندی ہٹانے کا حکومتی اقدام ناقابل فہم اور اخلاقی و اسلامی اقدار کے منافی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو عوام کے جان و مال کی کوئی فکر نہیں ،وہ تو صرف اللوں تللوں پروگرامات کو فروغ دے کر ہندوآنہ تہذیب و ثقافت کو پروان چڑھارہے ہیں۔ ظفر جمال بلوچ نے کہا کہ پتنگ بازی پر پابندی ہٹانے کا فیصلہ ظلم بھی جاری رہے اور امن بھی ہو کے مصداق ہے ۔ ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا کہ عوام مہنگائی اور بیروزگاری کے چنگل میں پھنسے ہوئے ہیں ،ان کا کوئی پرسان حال جاننے والا نہیں۔

دوسری طرف حکمرانوں کو عوام کی آواز کانوں پڑی سنائی نہیں دیتی ۔ وہ لچر، بیہودہ پروگرامات کرکے عوام میں اور نفرت کی علامت بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پتنگ بازی کا کھیل قوم کیلئے ناسور بن چکا ہے ،سینکڑوں گھروں کے چراغ گل ہوگئے مگر حکومت بے شرمی اور بے حسی پر اتر آئی ہے۔ آخر میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان پتنگ بازی پر مستقلاً پابندی لگائے تاکہ عوام سکون کے ساتھ زندگی بسر کرسکیں۔

متعلقہ عنوان :