10 جنوری تک بجلی بحال نہ کی گئی تو11 جنوری سے ایجنسی بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال شروع کی جائے گی‘شمالی وزیرستان ایکشن کمیٹی

حکومت بار بار اعلانات کر رہی ہے کہ فاٹا کے بجٹ میں اربوں روپے کا اضافہ کیا مگر آج تک ہم بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔پریس کانفرنس

ہفتہ 6 جنوری 2007 12:35

شمالی وزیرستان (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین06جنوری2007 ) 10 جنوری تک بجلی مکمل بحال نہ کی گئی تو11 جنوری سے ایجنسی بھر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال شروع کی جائے گی تمام بڑی شاہراہوں کو ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بندکر دیا جائے گا -قبائلی عوام نے واپڈا کو ڈیڈ لائن‘گورنر سرحد کے واضع احکامات کے باوجود واپڈا حکام ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں مولانا نیک زمان کی یقین دہانی پر احتجاج موخر کیا گیا تھا لیکن ایک مہینہ گزرنے کے بعد بھی مسئلہ جوں کا توں ہے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں بجلی کا فالٹ راتوں رات ٹھیک کر دیا جاتا ہے قبائلی عوام سے دیدہ دانستہ طور پر امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے وزیر ستان ایکشن کمیٹی کے عہدیداروں کی ہنگامی پریس کانفرنس- تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان ایکشن کمیٹی کے عہدیداروں صاحب الرحمان درپہ خیل‘ سخی رحمان وزیر‘ پیر رضا شاہ میران شا ہ‘ عبدالخلیل دتہ خیل‘ سرفراز میران شاہ اور دیگر عہدیداران نے میران شاہ میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے واپڈا اہلکاروں خصوصا ٹیسکو پر زبردست تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ دیدہ دانستہ طور پر وزیرستان کے عوام کے مشکلات میں اضافہ کر رہے ہیں گزشتہ دو مہینوں سے وزیرستان تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے پینے کا پانی ختم ہے معمولات زندگی مکمل طور پر مفلوج ہو کر رہ گیا ہے لیکن واپڈا والے خواب خرگوش میں مبتلا ہو کر لمبی تان کر سو گئے ہیں انہوں نے کہاکہ ایک طرف حکومت قبائلی عوام کی تقدیر بدلنے ان کی معیار زندگی بلند کرنے کے دعوے کر رہی ہے تو دوسری طرف قبائلی عوام کو میسر سہولت بجلی بھی واپس چھین لی گئی ہے انہوں نے کہاکہ حکومت بار بار اعلانات کر رہی ہے کہ فاٹا کے بجٹ میں اربوں روپے کا اضافہ کیا مگر آج تک ہم بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں بجلی‘ پینے کا صاف پانی ‘علاج‘ تعلیم‘روزگار اور دیگر بنیادی ضروریات سے محروم چلے آ رہے ہیں انہوں نے کہاکہ کوئی بھی کام بجلی کے بغیر ناممکن ہے تو حکومت کا یہ دعوی کس طرح درست ثابت ہو سکتا ہے کہ وہ فاٹا میں انڈسٹریز لگا کر بے روزگاری کا خاتمہ کریں گے‘ایگریکلچر کو فروغ دیں گے؟ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ آج تک ترقیاتی کاموں میں جو ناانصافی ہوئی ہے وہ انصاف کے نام پر ایک دھبہ ہے- انشاء اللہ آج سے ہم اس بندربانٹ کا خاتمہ کر دیں گے- اکیسویں صدی میں وزیرستان موبائل جیسی بنیادی ضرورت سے محروم ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجلی‘موبائل‘ ٹیلی فون اور دیگر بنیادی ضروریات جلد از جلد پورے نہ کئے گئے تو پاکستان سے ہمارے الحاق کا کوئی فائدہ نہیں ہم اثر نو غور کریں گے-عہدیداروں نے کہاکہ عوامی حقوق کے حصول کیلئے وزیرستان ایکشن کمیٹی کی اپیل پر شروع کردہ ہڑتال ایم این اے مولانا نیک زمان کی اس یقین دہانی پر موخر کر دی گئی تھی کہ دو ہفتوں کے اندر اندر بجلی مکمل طور پر بحال کر دی جائے گی اس سلسلے میں مولانا نیک زمان نے ہماری ملاقات گورنر سرحد سے بھی کروائی اس ملاقات کے دوران گورنر صاحب نے چیئرمین واپڈا کو واضع ہدایات جاری کیں اور ساڑھے پانچ کروڑ روپے واپڈا کو ادا کر دیئے لیکن واپڈا اہلکار نہ جانے کیوں قبائلی عوام کے صبر کا امتحان لے رہے ہیں انہوں نے خبردار کیا کہ پورے وزیرستان کی بجلی بحال نہ کی گئی میر علی میرانشاہ گرڈ سٹیشن میں 20/26 ایم وی اے ٹرانسفارمر نصب نہ کئے گئے تو احتجاج کا لامتناعی سلسلہ شروع کیا جائے گا اس دوران تمام تجارتی مراکز بند اور شاہراہیں بلاک ہوں گی-انہوں نے گورنر سرحد اور مولانا نیک زمان کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا اور مطالبہ کیا کہ شورش زدہ وزیرستان کے حال پر رحم کیا جائے -