امریکی جنگی عزائم کے آگے بند باندھنے کیلئے روس‘ چین ‘ بھارت کا بلاک بنانے کا فیصلہ۔ایشیاء کے 3 بڑے مماک کے وزراء خارجہ کے سہ فریقی مذاکرات 14 فروری کو نئی دہلی میں ہونگے ۔ جس میں آئندہ حکمت عملی طے کی جائے گی

اتوار 28 جنوری 2007 13:26

نئی دہلی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین28جنوری2007 ) دنیا کی واحد سپر طاقت امریکہ کے جنگی عزائم کے آگے بند باندھنے کے لئے روس‘ چین اور بھارت نے ایشیائی بلاک بنانے کا فیصلہ کیا ہے اس حوالے سے تین ملکوں کے وزراء خارجہ کے درمیان مذاکرات 14 فروری سے نئی دہلی میں شروع ہوں گے جس میں آئندہ حکمت عملی طے کی جائے گی ایشیائی بلاک بنانے کا فیصلہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کے حالیہ دورہ بھارت کے موقع پر بھارتی حکام سے ملاقات کے دوران کیا گیا ایک بھارتی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گیارہ ستمبر کے بعد دنیا کی تیزی سے بلدتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر ایشیاء کے تین بڑے ممالک روس چین اور بھارت نے مشترکہ حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ایشیائی ممالک کو خطرات سے بچایا جاسکے اس حوالے سے روس چین اور بھارت کے وزراء خارجہ کے درمیان سہ فریقی مذاکرات 14 فروری کو نئی دہلی میں شروع ہوں گے سفارتی ماہرین کے مطابق یہ سہ فریقی مذاکرات موجودہ صورتحال کے پیش نظر انتہائی اہمیت کے حامل ہونگے ان مذاکرات میں ایشیاء کی تین بڑی طاقتیں ایک بلاک بنانے کا فیصلہ کریں گی تاکہ مستقبل میں اس خطے کو کسی بھی چیلنج سے بچایا جاسکے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق گیارہ ستمبر کے واقعے کے بعد دنیا کی واحد سپر طاقت امریکہ نے جس طرح جارحانہ رویہ اپنا رکھا ہے افغانستان اور عراق پر قبضے کے بعد امریکہ اب دیگر ممالک کی طرف دیکھ رہا ہے جو اس کی نظر میں مستقبل میں خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں امریکہ کے جنگی عزائم کے آگے بند باندھنے کے لئے ان تینوں ممالک کا ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا ضروری ہوگیا ہے ماہرین کے مطابق اگر ایشیاء کی یہ بڑی طاقتیں اکٹھی ہوگئیں تو مستقبل میں امریکہ کیلئے چیلنج بن جائیں گی رپورٹ کے مطابق ایشیائی بلاک کا فیصلہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کے حالیہ دورہ بھارت کے موقع پر بھارتی وزیراعظم اور دیگر بھارتی حکام کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا گیا رپورٹ کے مطابق اس سے قبل بھی ان تین ایشیائی طاقتوں کے سربراہ اور وزراء خارجہ کئی مواقع پر اکٹھے ہوئے لیکن یہ پہلا موقع ہوگا کہ تینوں ممالک کے وزراء خارجہ کے درمیان باضابطہ مذاکرات ہونگے۔

روسی صدر نے دورہ بھارت کے دوران واضح کیا تھا کہ دنیا کو اس وقت جو چیلنج درپیش ہیں ان کا تقاضا یہ کہ ایشیاء کے تین بڑے ممالک بھارت چین اور روس ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوجائیں اس سے نہ صرف ان تین ملکوں کو فائدہ ہوگا بلکہ دنیا میں پائیدار امن کے قیام کے لئے بھی یہ فورم اہم کردار ادا کرسکتا ہے روسی صدر کے مطابق دنیا کو اس وقت بہت بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے دنیا اس وقت عدم تحفظ کا شکار ہے اس لئے ضروری ہے کہ دنیا کو ایک پلیٹ فارم مہیا کیا جائے ماہرین کے مطابق امریکہ کے جنگی عزائم دنیا کے لئے خطرہ بن گئے ہیں تمام ممالک اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھنے لگے ہیں امریکی جنگی عزائم کے آگے بند باندھنے کیلئے ان تین ایشیائی ممالک کا بلاک ناگزیر ہوگیا ہے۔