لاہور، اپوزیشن کی احتجاجی کال کو ناکام بنانے کیلئے پولیس کے چھاپے، 90 سے زائد رہنما و کارکنان گرفتار

جمعرات 15 مارچ 2007 19:38

لاہور(اردوپوئنٹ تازہ ترین اخبار15 مارچ2007) چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو غیر فعال کرنے کیخلاف آج اپوزیشن کی احتجاجی کال کوناکام بنانے کیلئے لاہور میں پولیس نے جمعرات کو اپوزیشن رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے اس دوران 90 سے زائد کارکنان و رہنماؤں کوگرفتار کر لیا گیا۔اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس نے لاہور کے مختلف علاقوں میں مسلم لیگ ن ،پیپلزپارٹی اور ایم ایم اے کے رہنماوٴں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے۔

گذشتہ روز پولیس نے لاہور کے صدر میاں مرغوب احمد کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا لیکن وہ گھرموجود نہ ہونے کی وجہ سے بچ نکلے،مسلم لیگ(ن)کے ایڈیشنل جنرل سیکرٹری عامراصغر ڈار اور عامراشرف کو پولیس تھانہ اکبر ی منڈی نے گرفتارکرلیا ہے،پی پی144سے مسلم لیگ(ن)یوتھ ونگ کے رہنما جہانزیب کے بھائی حافظ نذیر کو باغبانپورہ پولیس نے گرفتارکررکھا، یونین کونسل37سے مسلم لیگی رہنما ارشد مغل کے بیٹے محمداحمد اور پی پی155سے وسیم الحق کو گرفتارکیاگیا ہے۔

(جاری ہے)

مسلم لیگی کارکن اسلم ہتھوڑااور ارشد سندھو کو تھانہ صدر بازار نے گرفتارکیاہوا ہے ۔تھانہ ٹاؤن شپ نے عبدالرؤف پہلوان اور سلیم پہلوان کے گھرپر چھاپہ مارا وہ گھر میں موجود نہ ہونے کی وجہ سے انکے بھائی عمران پہلوان کو پولیس نے گرفتار کرلیاہے اور عبدالرؤف پہلوان کی گرفتاری کیلئے مسلسل چھاپے ماررہی ہے۔الفیصل ٹاؤن سے مسلم لیگی رہنما وحید گل کو تھانہ صدر بازاراورناظم غزالی سلیم بٹ کومصری شاہ پولیس نے گرفتارکررکھا ہے، پی پی152سے شبیربیگ کو تھانہ نصیرآباد اور پی پی139سے مہرغلام نبی بگا کو تھانہ شفیق آباد نے گرفتارکیا ہوا ہے۔

نواز شہباز کمانڈوفورس کے چیئرمین ناصرخان ناصری کے گھرپر پولیس نے چھاپہ مارا لیکن وہ گھرنہ ہونے کی وجہ سے بچ نکلے۔مسلم لیگ(ن)کے ایڈیشنل جنرل سیکرٹری میاں طارق کے گھرپر پولیس نے چھاپہ مارا، دروازہ توڑ دیا اور اہل خانہ سے بدتمیزی کی، صلاح الدین پپی، شوکی خان ، حافظ ایاز، قاری حنیف ، راناتنویر اور نوشادحمیدکے گھروں پر چھاپے مارے گئے لیکن وہ گھرموجود نہ ہونے کی وجہ سے بچ نکلے۔

مزید درجنوں رہنماؤں اورکارکنوں کے خلاف پولیس مسلسل چھاپے مارہے ہیں اور یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔ پاکستان مسلم لیگ(ن)لاہور کے صدرمیاں مرغوب احمد، جنرل سیکرٹری مجتبیٰ شجاع الرحمن اور سیکرٹری اطلاعات خواجہ عمران نذیر نے کارکنوں کے خلاف پولیس چھاپوں اورگرفتاریوں کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں کے اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے ہم گھبرانے والے نہیں اور گذشتہ سات سال سے آمریت کے خلاف آئین اورجمہوریت کی بحالی کی جنگ لڑرہے ہیں اورہمارے حوصلے بلند ہیں۔

انہوں نے مسلم لیگی کارکنوں کو ہدایت کہ وہ روپوش ہوجائیں اور اپنے قائدمیاں محمدنواز شریف کی اس کال پر لبیک کہتے ہوئے کل مال روڈ نیلاگنبد جمع ہوکر آمریت کے خلاف نظریاتی ہونے کا ثبوت دیں۔حکومتی وکلاء کے لائرزم فورم پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ یہ کوئی وکلا نہیں بلکہ پٹواریوں اور سرکاری ملازمین کا شوتھا اس میں وکلاء شامل نہیں تھے، اگر وکلاء شام ہوتے تو وہ ہائیکورٹ کے اندر ہال میں یہ پروگرام کرتے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کارکنوں اور پٹواریوں کو کوٹ پہنا کر وکیل نہیں بنایا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ حد تو یہ ہے کہ وزیراعلیٰ کی جیلوں کی مشیرماجدہ زیدی نے بھی کوٹ پہن کر وکیل ہونے کا تاثردیا، انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم نہیں کہ وزیراعلیٰ وکلاء کے خلاف کتنے لوگوں کو اعزازی ڈگریاں دے کر وکیل بنارہے ہیں جوآئین کی بحالی کی جنگ لڑنے والے وکلاء کا مقابلہ کرسکیں۔