لاہور،اپوزیشن جماعتوں کااحتجاج ،پولیس کے سخت حفاظتی انتظامات کے باوجود رفیق تارڑ ،ذوالفقا کھوسہ ، سعد رفیق ،حافظ سلمان بٹ اور دیگر اچانک جامع مسجد نیلا گنبدکے سامنے سے نمودار ،پولیس نے نماز پڑھنے کی اجازت دیدی،ہم ڈنکے کی چوٹ پر احتجا ج کرینگے اور آمریت کے خاتمے تک یہ احتجاج جاری رہے گا،خواجہ سعد رفیق پوری قوم کی جنرل مشرف کیخلاف کھلی جنگ شروع ہو چکی ہے ،حافظ سلمان بٹ

جمعہ 16 مارچ 2007 14:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16مارچ۔2007ء ) چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی معطلی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے احتجاج کے اعلان کے بعد پولیس کے سخت ترین حفاظتی انتظامات کے باوجود سابق صدر محمد رفیق تارڑ ،مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر سردار ذوالفقا کھوسہ ،جنرل سیکرری راجہ اشفاق سرور ،لاہور کے صدر میاں مرغوب احمد ،مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق ،ایم ایم اے لاہور کے صدر حافظ سلمان بٹ اچانک جامع مسجد نیلا گنبدکے سامنے سے نمودار ہو گئے ۔

تا ہم پولیس نے کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا اور انہیں نمازجمعہ پڑھنے کی اجازت دی ۔ خواجہ سعد رفیق نے اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب تک مسلم لیگ (ن) ،تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے ایک ہزار سے زائد رہنما اور کارکن گرفتار ہو چکے ہیں اور اسلام کے نام پر بننے والے پاکستان میں آج کسی کو یہاں نماز پڑھنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ۔

(جاری ہے)

ہم ڈنکے کی چوٹ پر احتجا ج کرینگے اور آمریت کے خاتمے تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔حکمران بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکے ہیں اور مسجد کے اوپر جوتے سمیت پولیس اہلکار چڑھے ہوئے ہیں اور نمازیوں کو نماز بھی نہیں پڑھنے دی جا رہی ۔ ایم ایم اے لاہور کے صدر حافظ سلمان بٹ نے کہا کہ اس وقت ہمارے اڑھائی سو زائد رہنما اور کارکن جن میں معروف ایڈووکیٹ ضیاء الدین انصاری ،لیاقت بلوچ اور دیگر شامل ہیں گرفتار ہو چکے ہیں۔

حکومت اپنے لئے خود مسائل کھڑے کر رہی ہے اور اپنے پاؤں پر کلہاڑیاں مار رہی ہے ۔ ہم وکلاء کے کونشن میں بھی آج شریک ہو نگے ۔پوری قوم کی جنرل مشرف کیخلاف کھلی جنگ شروع ہو چکی ہے جس سے پاکستان کا امیج بھی متاثرہورہاہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمار ے گرفتار رہنماؤں اور کارکنوں کو پولیس نے جیلوں میں بھیج دیا ہے جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں ۔