پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر وسیم اکرم نے کہا ہے کہ غیر ملکی کوچ پاکستان اور بھارت کے کلچر میں سود مند ثابت ہوسکتا ہے

اتوار 3 جون 2007 13:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3مئی۔2007ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر وسیم اکرم نے کہا ہے کہ غیر ملکی کوچ پاکستان اور بھارت کے کلچر میں سود مند ثابت ہوسکتا ہے اور ان کی نظر میں آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے اسٹیو رکسن پاکستان کیلئے موزوں ثابت ہوسکتے ہیں ۔ وسیم اکرم نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اسٹیو رکسن نے نیوزی لینڈ ٹیم کی انیس سو چھیانوے سے انیس سو ننانوے تک بہترین کوچنگ کی تھی اور وہ پاکستان کی نوجوان ٹیم کو بہتر طور پر کوچ کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

وسیم اکرم نے کہا کہ عاقب جاوید بھی اچھے کوچ ہیں لیکن انہیں ابھی تجربے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ باب وولمر کی عالمی کپ کے دوران ناگہانی موت کے بعد کوچ کی تلاش میں ہے اور اس ضمن میں اسٹیو رکسن ، ڈیو واٹمور ، ٹم بون اور جیف لاسن کے نام سامنے آئے ہیں۔ وسیم اکرم نے کہا کہ انہوں‌نے فاسٹ بولر ز کے تربیتی کیمپ کے لئے کوئی معاوضہ طلب نہیں کیا کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ بورڈ جو پیسے انہیں دیتاوہ وسیم اکرم فاسٹ بولنگ فاوٴنڈیشن میں جمع کرادے تاکہ مستقبل کیلئے فاسٹ بولرز حاصل کئے جا سکیں۔