چیف جسٹس کو غیر فعال کرنے اور میڈیا پر پابندی کیخلاف وکلاء کا بلوچستان بھر میں عدالتوں سے بائیکاٹ

جمعرات 7 جون 2007 22:16

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7جون۔2007ء) چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو غیر فعال کرنے ،12مئی کو کراچی واقعات اور میڈیا پر پابندیوں کے خلاف پاکستان بار کونسل کی اپیل پر ملک بھر کی طرح کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں وکلاء نے عدالتوں سے بائیکاٹ کیا۔صوبائی دار الحکومت کوئٹہ میں وکلاء نے بلوچستان ہائیکورٹ سمیت تمام ماتحت عدالتوں سے بائیکاٹ اور ریلیاں نکالی۔

ڈسٹرکٹ کورٹ کوئٹہ سے پاکستان بار کونسل کے نائب صدر علی احمد کرد ایڈووکیٹ اور بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر باز محمدکاکڑایڈووکیٹ کی قیادت میں ایک احتجاجی ریلی نکالی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی کوئٹہ پریس کلب تک آئی جہاں وکلاء نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مطاہرے سے علی احمد کرد ایڈووکیٹ ، باز محمد کاکڑ ایڈووکیٹ اور ہاشم کاکڑ ایڈووکیٹ نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ وکلاء کی تحریک عدلیہ اور میڈیا کی آزادی تک جاری رہے گی انہوں نے کہا کہ صحافی خود کو اس تحریک میں تنہاء نہ سمجھے وکلاء ان کے ساتھ ہیں اور اب میڈیا کی آزادی کے لئے وکلاء صحافیوں کے ساتھ ملکر تحریک چلائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کی تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک چیف جسٹس کو فعال کرکے ان کے خلاف صدارتی ریفرنس واپس نہیں لیا جاتا اور میڈیا پر عائد پابندیاں ہٹائی نہیں جاتی۔

وکلاء نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر عدلیہ اور میڈیا کی آزادی کے لئے نعر ے درج تھے۔ وکلاء نے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی بحالی اور ان کے خلاف دائر صدارتی ریفرنس واپس لینے کے حق میں جبکہ میڈیا پر پابندی اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔کوئٹہ کی طرح بلوچستان کے دیگر اضلاع پشین، لورالائی ،ژوب، مستونگ، نصیرآباد، جعفرآباد، خضدار ، نوشکی، قلات، تربت،گوادر،پنجگوراور سمیت دیگر علاقوں میں بھی وکلاء نے عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا اور احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں منعقد کیں ۔