الطاف حسین کی گرفتاری میں دیر ہے اندھیر نہیں برطانوی پولیس جلد انہیں گرفتار کرلےگی‘ممبربرطانوی پارلیمنٹ ۔جنرل مشرف نے کشمیر کی پالیسی پر یوٹرن لیا اورپہلی مرتبہ مجاہدین کودہشتگرد قراردیا گیا ‘جہانگیر بدر کے ہمراہ پریس کانفرنس

ہفتہ 25 اگست 2007 19:35

لاہور(ٍٍاردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین25 اگست 2007) برطانوی پارلیمنٹ کے ممبر لارڈز نذیر احمد نے کہا ہے کہ الطاف حسین کی گرفتاری میں دیر ہے اندھیر نہیں برطانوی پولیس جلد انہیں گرفتار کر لے گی ۔ پاکستانی حکمرانوں نے مسائل کو مذاکرات کی بجائے گولی سے حل کرنے کی کوشش کی ہے اور قبائلی علاقوں میں اپنے ہی عوام کا قتل عام کیا گیا ہے ۔ جنرل مشرف نے کشمیر کی پالیسی پر بھی یوٹرن لیا اور پہلی مرتبہ پاکستان کی تاریخ میں کسی حکومت نے کشمیری مجاہدین کو دہشتگرد قرار دیا ۔

برطانیہ پاکستان میں صرف اس حکومت کی حمایت کریگا جسے عوام منتخب کرینگے کسی ڈکٹیٹر کی حمایت نہیں کی جائے گی ۔ وہ گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جہانگیر بدر کی طرف سے دیئے گئے ظہرانے کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پیپلز پارٹی پنجاب کے سیکرٹری جنرل غلام عباس ‘حنیف طاہر ایڈووکیٹ ‘عبدالقادر شاہین ‘ذکریا بٹ ‘سلیم مغل اور دیگر بھی موجود تھے ۔

لارڈز نذیر احمد نے کہا کہ عمران خان نے برطانوی پولیس کو ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف جو ثبوت دیئے ہیں ان میں کافی وزن ہے اور انکے تحت الطاف حسین کو جلد گرفتار کیا جا سکتا ہے ۔ کینیڈا کی عدالت کے بعد وہاں کی حکومت نے بھی ایم کیو ایم کو دہشتگرد قرار دیدیا ہے اور اب اس کا بچنا ناممکن ہو چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی دفتر خارجہ کا واضح موقف ہے کہ وہ پاکستان میں کسی ایک جماعت کی حمایت نہیں کرتا بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کو سیاست کرنے اور انتخابات میں حصہ لینے کی آزادی ہونی چاہیے ۔

نوازشریف سعودی عرب میں سیاست نہیں کر سکتے تھے اس لئے وہ لندن گئے اور بے نظیر بھٹو بھی اسی وجہ سے لندن میں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 9مارچ کے بعد وکلاء کی تحریک قابل تعریف ہے اور میں بہت جلد برطانیہ میں وہاں کے چیف جسٹس کی موجود گی میں پاکستان کے وکلاء کو بلاؤ نگا اور انہیں ایوارڈ ز دیئے جائینگے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ یہاں کے موجودہ حکمران مذاکرات کی بجائے تمام مسائل گولی اور بندوق کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں جس کی وجہ سے قبائلی علاقوں میں اپنی ہی عوام کا خون بہایا جا رہا ہے ۔

12مئی کو جو کچھ کراچی میں بھی ہوا وہ انتہائی افسوسناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام مسائل کا حل حقیقی جمہوریت ہے اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں کہ پاکستان کے حالات کو بہتر بنایا جا سکے ۔ شریف برادران اور بے نظیر بھٹو کو بھی پاکستان میں سیاست کرنے کی مکمل آزادی ہونی چاہیے اور انکی واپسی میں حکومت کو روڑے نہیں اٹکانے چاہیے ۔جہانگیر بدر نے کہا کہ پاکستان میں شفاف انتخابات کا ہونا ضروری ہے کیونکہ اس کے بغیر پاکستان کے حالات درست ہو سکتے ہیں اور نہ ہی ہم جمہوریت کی طرف بڑھ سکتے ہیں ۔

شفاف انتخابات کیلئے نوازشریف اور بے نظیر سمیت سب کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم لارڈز نذیر احمد کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں اور ہمیں توقع ہے کہ یہ برطانوی پارلیمنٹ میں جا کر پاکستان میں جمہوریت اور شفاف انتخابات کیلئے آواز بلند کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل آمریت سے نہیں جمہوریت سے وابستہ ہے جس کیلئے پیپلزپارٹی جدوجہد کر رہی ہے ۔