معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے ملاقات کیلئے جانے والوں پر پولیس کا وحشیانہ تشدد ،صحافیوں وکلاء اور سول سوسائٹی کے افراد سمیت متعدد زخمی، 65کوگرفتار کر لیا گیا

پیر 17 دسمبر 2007 19:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17دسمبر۔2007ء) سپریم کورٹ کے معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے ملاقات کیلئے جانے والے طلباء اور سول سوسائٹی کے افراد پر پولیس نے وحشیانہ لاٹھی چارج کیا اور کوریج کیلئے آنے والے صحافیوں کو خاص طورپرتشدد کا نشانہ بنایاگیا ۔تشدد کے نتیجے میں صحافیوں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔ پیر کو سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی طرف سے آبپارہ چوک میں احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں سینکڑوں طلباء اور سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی مظاہرے کے بعد تمام شرکاء پر امن طورپر سپریم کورٹ کے معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے ملاقات کیلئے ان کی رہائش گاہ کی طرف جارہے تھے کہ میریٹ ہوٹل کے قریب ایوب چوک میں پولیس کی بھاری نفری نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو اس دور ان طلباء اور سول سوسائٹی کے افراد نہ رکے اور عدلیہ کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔

(جاری ہے)

اس دوران پولیس نے لاٹھی چارج شروع کر دیا اور آنسو گیس پھینکی جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی اور بے ہوش ہوگئے ۔ پولیس نے اس موقع پر کوریج کیلئے آنے والے صحافیوں پر بھی وحشیانہ تشدد کیا ۔جس سے متعدد صحافی زخمی ہوگئے ۔ زخمی صحافیوں میں آج ٹیلی ویژن کے رپورٹر عثمان احمد، روز نامہ نیوز مارٹ کے ایڈیٹر معظم رضا تبسم اور روز نامہ جناح کے فوٹو گرافر راجہ ریاض کے علاوہ دیگربھی شامل ہیں ۔

نجی ٹی وی کے مطابق اس کے رپورٹر عثمان خان پہلے اندھا آنسو گیس کی زد میں آ کر نڈھال ہوگئے بعد میں افسران کے حکم پر پولیس نے ان پر وحشیانہ تشدد شروع کر دیا جس کی وجہ سے وہ بے ہوش ہوگئے اور انہیں فوری طورپر پولی کلینک کے ہسپتال کے ایمر جنسی وارڈ میں بے ہوشی کی حالت میں پہنچایا گیا ۔پولیس نے اس موقع پر 65 صحافیوں طلباء اور سول سوسائٹی کے کارکنان کو گرفتار بھی کر لیا ۔واضح رہے کہ حکومتی وزراء اور ترجمان مسلسل اس موقف کا اظہار کررہے ہیں کہ معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری آزاد ہیں۔