ہائی کورٹ نے پی ایف 75 کے امیدوار ملک عمران کوالیکشن لڑنے سے روک دیا

جمعہ 18 جنوری 2008 18:11

پشاور(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین 18. جنوری2008 ) پشاورہائی کورٹ نے پی ایف75لکی مروت کے امیدوار اور سابق وفاقی وزیر انور سیف اللہ خان اور انعام اللہ خان کی رٹ پٹیشنز مکمل سماعت کے لئے منظورکرتے ہوئے ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے پی ایف 75 کے امیدوار ملک عمران خا ن کو اہل قرار دینے کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے الیکشن لڑنے سے روک دیا ۔جمعہ کے روز عدالت عالیہ کے چیف جسٹس طلعت قیوم قریشی اور جسٹس غلام محی الدین پر مشتمل ڈویژن بینچ نے انور سیف اللہ اور انعام اللہ کی جانب سے دائر ایک نوعیت کی دو رٹ درخواستوں کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران ملک عمران سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں ان کی جانب سے دائر نظر ثانی کی درخواست اور سندھ ہائیکورٹ میں دائر رٹ پٹیشن سے متعلق عدالتی احکامات کی آرڈر شیٹ طلب کی جس پر ملک عمران نے دونوں عدالتوں کی آرڈر شیٹ عدالت میں پیش کی۔

(جاری ہے)

عدالت عالیہ نے انور سیف اللہ اور انعام اللہ خان کی رٹ پٹیشن مکمل سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے ریٹرننگ آفیسر پی ایف75کے فیصلے کو معطل کر دیا اور ملک عمران خان کو انتخابات لڑنے سے روک دیا ۔

عدالت کے فیصلے کے باعث ملک عمران خان اٹھارہ فروری کے انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گے ۔عدالت عالیہ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملک عمران خان نے 2002ء کے عام انتخابات میں حصہ لیا اور کامیاب ہوئے ا ن کی ڈگری چیلنج کی گئی جو جعلی نکلی ۔اس کے بعد موجودہ عام انتخابات کے لئے ملک عمران خان نے الخیر یونیورسٹی کی ڈگری کاغذات نامزدگی کے ساتھ منسلک کی جس پر الخیر یونیورسٹی اور کالج آف بزنس ایڈمنسٹریشن لاہور نے ایک لیٹر جاری کیا ہے جس میں موقف اختیار کیا ہے کہ ملک عمران خان کے پاس جو ڈگری ہے وہ بوگس ہے اور وہ اس ادارے سے جاری نہیں ہوئی ہے ۔

عدالت عالیہ نے اپنے مختصر فیصلے میں کہاکہ میں ملک عمران خان کا کیس سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیر سماعت ہے اس لئے سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ آئے گا اس کے مطابق رٹ پٹیشن کو نمٹایا جائیگا جبکہ ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے ملک عمران خان کو الیکشن کے لئے اہل قرار دینے کے فیصلے کو معطل کیا ۔

متعلقہ عنوان :