کورکمانڈر کانفرنس میں سول اداروں سے فوجی افسران کی واپسی کا فیصلہ۔۔انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ،تاہم فوج امن و امان کے قیام کے لئے آئینی کرداراداکریگی،آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی

جمعرات 7 فروری 2008 21:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7فروری۔2008ء) کور کمانڈروں کی ایک سو چھٹی کانفرنس راولپنڈی میں پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کی صدارت میں ہوئی ہے ۔ جس کا آغاز شہداء کیلئے فاتحہ خوانی سے ہوا ۔ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے اپنے افتتاحی کلمات میں ملک میں جاری آپریشنز کے دوران افسروں اور جوانوں کے حوصلے اور قربانیوں کو سراہا۔

کانفرنس کے شرکاء کو سیکورٹی کی صورتحال پر جامع بریفنگ دی گئی ۔ اجلاس میں سول اداروں سے فوجی افسروں کی واپسی کی پالیسی کی منظوری دی جس کے تحت ایسے اداروں میں بھی فوجی افسروں کی تعداد کم سے کم رکھی جائے گی جن میں ان کی خدمات لازمی طور پر درکار ہیں جبکہ دیگر محکموں سے فوجی افسران کو جلد واپس بلوالیا جائے گا۔جنرل اشفاق پرویز کیانی نے سیاسی و جغرافیائی حالات کے تناظر میں فوج اور قوم کی کوششوں کو مجتمع کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ملک میں امن و استحکام کو یقینی بنایا جاسکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فوج قوم کی توقعات پر پورا اترے گی ۔۔ ان کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کا آزادانہ انعقاد صرف الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ۔تاہم امن و امان برقرار رکھنے کیلئے ضرورت پڑنے پر فوج سول انتظامیہ کی مدد کے حوالے سے اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرے گی ۔ انہوں نے سال دوہزار آٹھ کو فوجی جوانوں کا سال قرار دینے کے سلسلے میں ان کی بہبود کیلئے دس ارب روپے کے پیکج کی منظوری دی جس کا اطلاق جوانوں ، نان کمیشنڈ افسران اور جونیئر کمشنڈ افسران پر ہوگا ۔

کانفرنس میں فوج کی پیشہ ورانہ تیاریوں ، تربیت اور فوج سے متعلق انتظامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ کانفرنس میں سول اداروں سے فوج کے حاضر سروس افسران کی خدامات واپس لینے کی پالیسی کی منظوری دی گئی۔اس کے علاوہ سپاہیوں اور نواجوان افسران کا معیارزندگی بہتر کرنے کے لئے دس ارب روپے کے پیکج منظوری دی گئی۔ اس رقم سے جونیئر کمیشنڈ، نان کمیشنڈ افسران اور جوانوں کے بچوں کی تعلیم اور رہائش کے لئے سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گی۔

کانفرنس کے شرکاء کو سیکورٹی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے ملک امن اور استحکام کے لئے قوم اور فوج کی کوششوں کو مربوط کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔ اس کے علاوہ آئندہ عام انتخابات میں فوج کی تعیناتی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیف آف آرمی اسٹاف نے کہا کہ شفاف اور آزادانہ انتخابات کا انعقادالیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور فوج امن و امان کے قیام کے لئے سول انتظامیہ کی مدد کرے گی۔ انہوں نے جاری آپریشنز میں افسران اور جوانوں کی قربانیوں اور جذبے کی تعریف کی اور محاذ پر کمانڈ کرنے والے افسران کے جوش اور ولولے کو بھی سراہا۔