ڈاکٹرعبدالقدیر خان ناسازی طبع کے باعث کے آر ایل ہسپتال داخل،چند دن قبل طبیعت بہت خراب تھی، دو تین مرتبہ بے ہوش بھی ہوا،ایٹمی پروگرام کے معمار کی نجی ٹی وی سے گفتگو،ڈاکٹر عبدالقدیر کی صحت بارے عوام کو مطلع کیا جاتا رہے گا،ترجمان پاک فوج۔تفصیلی خبر

بدھ 5 مارچ 2008 20:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5مارچ۔2008ء) پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا - آئی ایس آئی سے جاری بیان کے مطابق عبدالقدیر خان نے گزشتہ روز کمزوری کی شکایت کی تھی جس کی بنا پر انہیں بدھ کے روز کے آر ایل ہسپتال اسلام آباد منتقل کر دیا گیا ہے- آئی ایس پی آر کے مطابق انہیں لو بلڈ پریشر اور بخار کی شکایت ہے تاہم انہیں معائنے اور چیک اپ کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے تاہم اب ان کی طبیعت ٹھیک ہے- آئی ایس پی آر کے مطابق 2006ء میں آپریشن کرنے کے بعد ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی طبیعت کافی بہتر ہے ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے نجی ٹی وی سے ٹیلی فونک بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چند دن پہلے ان کی طبیعت بہت خراب تھی اور وہ دو تین مرتبہ بے ہوش بھی ہوئے تھے تاہم اب ان کی طبیعت قدرے بہتر ہے-پاکستان کے فوجی ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر فشارِ خون کی کمی یعنی ’لو بلڈ پریشر، اور بخار کی بیماری میں مبتلا ہیں جو کہ شاید انہیں انفیکشن ہونے کی وجہ سے ہوا ہو۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عبدالقدیر کے مثانے میں کینسر کی تشخیص کے بعد ستمبر سن دو ہزار چھ کو کراچی میں آپریشن کیا گیا تھا اور ڈاکٹروں نے ان کے آپریشن کو کامیاب قرار دیا تھا۔فوج کے تعلقات عامہ کے شعبہ سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ منگل کو ڈاکٹر عبدالقدیر نے کمزوری کی شکایت کی جس پر انہیں فوری طبی امداد دی گئی۔ ان کے معائنے کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں ہسپتال منتقل کرنے کا مشورہ دیا۔

ہسپتال میں منتقلی کے بعد ڈاکٹروں کا وہ ہی پینل ان کی نگہداشت کر رہا ہے جو پہلے سے ان کا علاج معالجہ کرتے رہے ہیں۔ ان ڈاکٹروں نے امید ظاہر کی ہے کہ ڈاکٹر قدیر خان کو چند روز میں واپس اپنے گھر منتقل کردیا جائے گا۔فوجی ترجمان نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر کی صحت کے بارے میں عوام کو مطلع کیا جاتا رہے گا۔