عام انتخابات مکمل طور پر شفاف نہیں تھے ، ق لیگ ، ایم کیو ایم سمیت مختلف جماعتوں کے حق میں سرکاری وسائل استعمال کئے گئے ، یورپی یونین کے الیکشن آبزرویشن مشن کی رپورٹ جاری۔اپ ڈیٹ

بدھ 16 اپریل 2008 15:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16اپریل۔2008ء) یورپی یونین کے الیکشن آبزرویشن مشن نے کہا ہے کہ اٹھارہ فروری کو ہونے والے عام انتخابات مکمل طور پر شفاف نہیں تھے ۔ مشن کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابی مہم چلانے کیلئے یکساں مواقع فراہم نہیں کئے گئے اور سابق حکمراں اتحاد میں شامل مسلم لیگ (ق) ، متحدہ قومی موومنٹ اور دیگر جماعتوں کے حق میں سرکاری وسائل اور سرکاری ذرائع ابلاغ کو ناجائز استعمال کیا گیا ۔

ضلعی ناظمین نے سابق حکمراں جماعتوں کے امیدواروں کے حق میں سرکاری وسائل اور اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ۔ انتخابی مہم کے دوران پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن محترمہ بے نظیر بھٹو کو قتل کیا گیا اور سیکورٹی کی مخدوش صورتحال کے باعث سیاسی جماعتیں انتخابی مہم آزادانہ طور پر نہیں چلا سکیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ انتخابی عمل شروع ہونے سے پہلے تین نومبر کو جنرل پرویز مشرف نے پی سی او جاری کر کے ایمرجنسی نافذ کردی اور نجی الیکٹرانک میڈیا کی نشریات بند کردیں ۔

ضابطہ اخلاق کے ذریعے دباوٴ ڈالا گیا ، اے آروائی ون ورلڈ ، ڈان ، آج اور دیگرنجی ٹی وی چینلز کی نشریات مشروط طور پر بحال کی گئیں اور انہیں انتخابات کی براہ راست کوریج صدر ، فوج اور سابق حکمران جماعتوں پر تنقید سے روک دیا گیا ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران نجی ٹی وی چینلز پر دباوٴ ڈالنے کیلئے پیمرا کے ذریعے نوٹس جاری کئے گئے اور کیبل آپریٹرز کے ذریعے ٹی وی چینلز کی نشریات بند کروائی گئیں ۔ مسلم لیگ نواز کے قائد نواز شریف اور شہباز شریف کے کاغذات مسترد کردئیے گئے اور انہیں انتخابات میں حصہ نہیں لینے دیا گیا ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن خود مختار اور آزاد ادارہ نہیں تھا۔