پاک افغان سرحد پر نقل وحرکت کی سخت مانیٹرنگ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں، فاٹا سے سکیورٹی فورسز کو واپس نہیں بلایا جارہا۔۔۔شاہ محمود قریشی

پیر 14 جولائی 2008 11:31

امریکہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 14جولائی 2008ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے پاک افغان سرحد پر نقل وحرکت کی سخت مانیٹرنگ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ فاٹا سے سکیورٹی فورسز کو واپس نہیں بلایا جارہا،خیبر ایجنسی اور باڑہ کے علاقوں میں دہشتگردوں کیساتھ مذاکرات کے بجائے سخت کارروائی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر نقل و حرکت کے حولے سے افغانستان میں نیٹو کمانڈر کے الزامات بے بنیاد ہیں،افغانستان میں بھی بہت سے معاملات ہیں تاہم نیٹو کا بیان ان حالات کی ذمہ داری دوسروں پر تھوپنے کے مترادف ہے ۔

شاہ محمود قریشی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں اداروں اور جمہوریت کی مضبوطی اور مشترکہ دشمن کے خلاف لڑائی میں پاکستان کی مدد کریں۔ ڈاکٹر عبدالقدیر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ سرکاری مشنری کا حصہ نہیں رہے اس لیے ان کا معاملہ ختم ہو چکا ہے ۔انہوں نے کابل میں بھارتی سفارتخانے پر حملے کے حوالے سے بھارتی الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت تعلقات میں مرحلہ وار بہتری آ رہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :