جسٹس عبدالحمید ڈوگر کو مستعفی ہونے کیلئے مجبور نہیں کرسکتے، جسٹس افتخار چوہدری سمیت تمام ججز برابر ہیں،فاروق ایچ نائیک۔۔ نواز شریف اور شہباز شریف کے تمام مقدمات کو قانون کے مطابق حل کیا جائے گا،بہت جلد شام کی عدالت شروع کی جائے گی

بدھ 3 ستمبر 2008 12:16

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین03ستمبر2008 ) وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ حکومت سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ، جسٹس عبدالحمید ڈوگر کو مستعفی ہونے کیلئے مجبور نہیں کرسکتی۔ معزول چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری سمیت تمام ججز ہماری نظر میں برابر ہیں، نواز شریف اور شہباز شریف کے تمام مقدمات کو قانون کے مطابق حل کیا جائے گا۔ فاروق ایچ نائیک نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی پر الزام ہے کہ اس نے مری معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے جو درست نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تصاد م کی سیاست نہیں چاہتی۔ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ ججز کو بحال کیا جائے لیکن کچھ قانونی پیچیدگیاں ہیں۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ہر آدمی کو اپنی کارکردگی کی بنیاد پر سیاست کرنی چاہیئے۔

(جاری ہے)

آصف علی زرداری کی کوششوں کی وجہ سے پرویزمشرف عہدہ صدارت سے مستعفی ہوئے۔وزیر قانون نے پیپلز پارٹی کے صدارتی امیدوار کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری صدارتی امیدوار بننے کے مکمل طور پراہل ہیں۔

دریں اثناء وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے پارلیمنٹ ہاوٴس کے باہر میڈیا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ججوں کا1973 کے آئین کے تحت حلف اٹھانا غلط نہیں ہے،آئین ججوں کی بحالی نہیں صرف تقرری کی بات کرتا ہے۔انھوں نے کہا کہ معزول ججوں پر کوئی جبر نہیں جو جج حلف اٹھاکر عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں وہ حلف اٹھا سکتے ہیں،اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت سب سے زیادہ ضرورت فعال عدلیہ اور جمہوریت کی ہے۔ججوں کے خیالات ان کے فیصلوں میں نظر آنے چاہئیں،بہت جلد شام کی عدالت شروع کی جائے گی۔ایک سوال کے جواب میں ایچ نائیک نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے تمام مقدمات کو قانون کے مطابق حل کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں خواتین کو زندہ درگور کرنے کا واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے اور انسانی حقوق و پاکستانی قوانین کی خلاف روزی ہے۔