مسلم لیگ ن کو مرکزمیں وزارتیں نہیں لینی چاہئیں، جاویدہاشمی

جمعرات 2 اپریل 2009 15:20

بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2اپریل ۔2009ء) مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر جاید ہاشمی رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ مسلم لیگ ن سمیت پاکستانی قوم پاکستان کے بارے میں نئی امریکی پالیسی کو مسترد کرچکی ہے امریکی صدر اوباما کو وہ پالیسی بنائیں جو پاکستان کے عوام کو قابل قبول ہو قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا فیصلہ خوش آئند ہے اور توقع ہے کہ سترہویں ترمیم کاجلد خاتمہ ہوجائیگا وہ مسلم لیگ ن کے مقامی رہنما قیوم اعظم خان اعظم یونین کونسل کی رہائش گاہ پر اخبارنویسوں اورمیڈیا کے نمائندوں سے خطاب کررہے تھے اس موقع پر قومی اسمبلی کے رکن میاں بلیق الرحمان سابق ایم این اے سیٹھ عقیل الرحمان مسلم لیگ ن کے ضلعی صدر وایم پی اے ممتاز احمد ایم پی اے حاجی ذوالفقار علی سمیع اللہ چوہدری چیئرمین ٹاسک فورس عقیل انجم ہاشمی ممبر مرکزی میڈیا کمیٹی سمیت دیگر مقامی مسلم لیگی رہنما موجودتھے جاویدہاشمی نے کہا کہ پارٹی کو میرا مشورہ ہے کہ وفاقی حکومت میں وزارتیں قبول نہ کی جائیں پاکستان پیپلزپارٹی اگر پنجاب میں اقتدار میں شامل ہونا چاہے تو اس کی اپنی مرضی ہے مرکز میں پیپلزپارٹی کو مکمل اختیار حاصل ہے مسلم لیگ ن ملکی مفادات کیلئے تمام اقدامات کی مکمل حمایت کریگی انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی بحالی میں کسی بیرونی ہاتھ کا کوئی عمل دخل نہیں کوششیں ساری قوتیں کرتی ہیں تاکہ مثبت طریقے سے حل ہو لیکن آخری فیصلہ نواز شریف کی قیادت میں عوامی سیلاب نے برپا کیا جسے پیپلزپارٹی سمیت تمام سیاسی جماعتوں نے قبول کیا 15،16مارچ کو سڑکوں پر عوامی سیلاب نے اپنی بات منوائی سولہ مارچ کو نیا جمہوری پاکستان وجود میں آیا ہے جمہوریت پرشب وخون مارنے کا عمل اب قصہ پارینہ بن چکا ہے 62سال میں پہلی بار عوامی قوت جس میں میڈیا ، وکلاء ،سول سوسائٹی کسان طالب علم مزدور ،رکشے اورٹانگے والے شامل ہیں نے سیاسی قوت بن کر اپنی بات تسلیم کرائی ہے گورنر پنجاب پیپلزپارٹی کے نہیں پرویزمشرف کی کابینہ کی طرف سے گورنر بنے سلمان تاثیر نے پیپلزپارٹی کی عوامی حمایت کو جو نقصان پہنچایا وہ پوری طرح اب پرعیاں ہیں جاوید ہاشمی پریس کانفرنس کے بعد ٹرین کے ذریعے رحیم یارخان روانہ ہوگئے۔

متعلقہ عنوان :