ڈیزل،پیٹرول اور مٹی کے تیل میں بے تحاشا اضافہ غریب کیلئے چولھا جلانا دشوار ہوجائیگا ۔عتیق میر

پیر 1 فروری 2010 13:52

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔یکم فروری۔ 2010ء) الائینس آف مارکیٹ ایسوسی ایشنز کراچی کے چیئرمین عتیق میر نے اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافے کے یکطرفہ اور من مانے اعلان کو مہنگائی تلے کچلے ہوئے مجبور، بے حال اور پریشان عوام کے خلاف سراسر ظلم اور زوال پذیر معیشت پر ایک اور کاری ضرب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی منڈی میں کمی کے باوجود تیل کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کرکے اوگرا نے خود اپنے ہی اصولوں کی نفی کی ہے جبکہ اس اقدام سے حکومت کی جانب سے غریب عوام کو مہنگائی میں ریلیف دینے کے وعدے دھرے کے دھرے رہ جائینگے، ڈیزل،پیٹرول اور مٹی کا تیل بے تحاشا مہنگا ہونے سے غریب کیلئے چولھا جلانا دشوار ہوجائیگا جبکہ ضروریاتِ زندگی کی اشیاء مزید 10تا15فیصد مہنگی ہونے سے مفلوک الحال عوام کی قوتِ خرید مزید کم اور زندگی دشوار تر ہوجائیگی، ہر گھر کے اخراجات کا بجٹ 20تا 25فیصد بڑھ جائیگا ، انھوں نے کہا کہ توانائی کی قیمتوں میں موجودہ شرح سے اضافے کے نتیجے میں مقامی صنعت و تجارت کیلئے کاروبار جاری رکھنا سخت دشوار ہوجائیگا ،بیشتر اشیاء کی پیداواری لاگت میں 10تا 20فیصد اضافہ ہوگا جس سے برآمدات شدید متاثر اور مقامی منڈیوں پرغیرملکی اشیاء کی اجارہ داری بڑھ جائیگی، مقامی تاجر و صنعتکار اپنے ہی ملک کی مارکیٹوں میں معیار اور دام کی مسابقت کی استطاعت سے محروم ہوجائینگے، انھوں نے کہا کہ اس اقدام سے کاروباری سرگرمیاں محدود ہوجائینگی جس کے اثرات بیروزگاری کی صورتمیں سامنے آئینگے، ٹیکس مکمل طور پر کلچر تباہ ہوجائیگا، محصولات میں تشویشناک کمی اور بجٹ خسارہ خطرناک حد تک بڑھ جائیگا،انھوں نے کہا کہ OGRAکی جانب سے گذشتہ ایک سال کے مختصر عرصے میں تسلسل کے ساتھ آنے والے من مانے فیصلوں نے تیل کی قیمتوں میں ناقابلِ برداشت حد تک اضافہ کردیا ہے جس کے سبب ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے، تیل کی قیمتوں میں موجودہ اضافے نے مستقبل میں کاروباری بہتری کی رہی سہی امیدیں بھی ختم کردی ہیں ، حکومتی سطح پر کیئے گئے یکے بعد دیگرے تجارت کُش اقدامات نے حکمرانوں اور تاجروں کے مابین بے اعتمادی کی وسیع خلیج پیدا کردی ہے، مہنگی توانائی کے نتیجے میں خصوصاً چھوٹی صنعتوں کے مسائل میں بے تحاشا اضافہ اور کاروباری معاملات بد سے بد تر ہوجائینگے ، انھوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی بیروزگاری، مندی اور کساد بازاری پر قابو پانے کیلئے حکومت عوام اور تاجروں سے کیئے گئے وعدوں کے مطابق جنوبی ایشیا کے ترقی یافتہ ممالک کی تقلید کرتے ہوئے توانائی کی قیمتوں میں واضح کمی کرے۔

متعلقہ عنوان :