ملک میں کینسر کے مریضوں میں اضافہ

جمعرات 4 فروری 2010 12:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔04فروری2010ء) طبی ماہرین کی تحقیق کے مطابق پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ پانچ ہزار افراد کینسر جیسے موذی مرض کا شکار ہورہے ہیں جن میں سے صرف بیس ہزار مریض طبی سہولیات سے مستفید ہو پاتے ہیں۔پاکستان سوسائٹی آف کلینیکل انکالوجی کی ریسرچ کے مطابق ہر پانچ منٹ میں ایک، گھنٹے میں بارہ جبکہ چوبیس گھنٹوں میں دو سو اٹھاسی افراد کینسر میں مبتلا ہو رہے ہیں جن میں سے صرف بیس ہزار افراد علاج کے مراحل طے کرپاتے ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پینتیس فیصد کینسر کی وجہ سگریٹ نوشی ہے جبکہ پان، چھالیہ، گٹکا اور نامناسب خوراک کا استعمال بھی اس مرض میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔عالمی ادارہ صحت اس سال کینسر ڈے کا موضوع سرطان سے بچاؤ بھی ممکن ہے رکھا ہے، دنیا بھر میں اس دن کو منانے کا مقصد لوگوں میں شعور بیدار کرنا ہے اور اس میں مبتلا افراد کا معیار زندگی بہتر بنانے میں مدد دینا ہے۔

(جاری ہے)

عالمی ادارے کے مطابق دوہزار پندرہ تک کینسر کے مریضوں کی تعداد ساڑھے آٹھ کروڑ تک پہنچ جانے کا امکان ہے۔ پھیپھڑوں کے سرطان سے دنیا میں ہر سال تیرہ لاکھ افراد، معدے کے سرطان سے آٹھ لاکھ، جگر کے سرطان سے چھ لاکھ اور چھاتی کے کینسر سے پانچ لاکھ افراد ہلاک ہوتے ہیں۔کینسر کے علاج کی دریافت کے لئے سینکڑوں جڑی بوٹیاں زیر تحقیق ہیں اور حوصلہ افزا نتائج سامنے آرہے ہیں، روزانہ ورزش اور بہتر غذا کا استعمال کینسر سے متعلقہ چالیس فیصد بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہے۔

یہ مرض بچوں میں بھی بڑھ رہا ہے جس کی موروثی وجوہات بھی ہوتی ہیں، تاہم انہیں بروقت علاج اور مناسب نگہداشت کے ذریعے صحت یاب کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ کینسر ایک مہلک مرض ہے ،متوازن غذا ،ورزش اور مناسب علاج معالجے سے اس خطرناک بیماری پر قابو پایا جاسکتا ہے۔