روسی تیل کی تنصیبات پر یوکرینی حملے

DW ڈی ڈبلیو اتوار 28 اپریل 2024 13:40

روسی تیل کی تنصیبات پر یوکرینی حملے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 28 اپریل 2024ء) روسی وزارت دفاع نے بتایا ہے کہ یوکرین کی طرف سے کیے گئے ڈرون حملوں کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔ اس تازہ کارروائی میں کییف حکومت کی طرف سے مبینہ طور پر سترہ ڈرون طیاروں کی مدد سے حملہ کیا گیا۔

روسی حکام کے مطابق یوکرین نے کولوگا ریجن میں تیل ذخیرہ کرنے والی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔

کولاگا کے ریجنل گورنر ولادیسیلاف شپشا نے تصدیق کی ہے کہ کچھ ڈرون طیاروں کا ملبہ لوڈینوفو نامی ٹاؤن میں واقع آئل ڈپو کے قریب ہی گرا۔

شپشا نے مزید کہا کہ روسی ایئر ڈیفنس نے فوری کارروائی کی، جس کی وجہ سے ڈرونز کو ہوا میں ہی مار گرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس یوکرینی حملے میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا ہے۔

(جاری ہے)

روس کے ان دعوؤں کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

یوکرین کی طرف سے کیے گئے حملوں میں روس کو کتنا نقصان ہوا، اس بارے میں کریملن کبھی بھی مکمل معلومات فراہم نہیں کرتا ہے۔

یوکرین کا کہنا ہے کہ اس جنگ میں ان کے فوجی روس کی عسکری، انرجی اور ٹرانسپورٹ کے انفرااسٹریکچر کو نشانہ بنا رہے ہیں تاکہ ماسکو کی جنگی صلاحیت کو کم کیا جا سکے۔

دوسری طرف روسی ڈرون حملوں کے نتیجے میں جنوبی یوکرینی شہر میکولائف میں واقع ایک ہوٹل بری طرح متاثر ہوا ہے۔

یوکرینی ایئر فورس نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ متعدد روسی ڈرون طیاروں کو ہوا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔

روسی سرکاری خبر رساں ایجنسی RIA نے ریجن میں فعال روسی انڈر گراؤنڈ فائٹرز کے حوالے سے بتایا ہے کہ تازہ روسی میزائل حملوں میں جس ہوٹل کو نشانہ بنایا گیا ہے، اس میں انگریزی زبان بولنے والے کرائے کے فوجی قیام پذیر تھے۔

دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس ہوٹل میں مقیم یہ غیر ملکی جنگجو یوکرینی فوج کے ساتھ مل کر روس کے خلاف لڑ رہے تھے۔ ان دعوؤں کی بھی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

ع ب / م ا (روئٹرز)