وزیر اعظم کے ہاتھوں رحمان ملک کو دوسرا صدمہ، وزیر اعظم نے اجازت لئے بغیر یو ٹیوب کھولنے کا رحمان ملک کا فیصلہ دو گھنٹوں کے اندر رد کر دیا ، رحمان ملک کا موبائل فون سمز کی فروخت پر پابندی کا فیصلہ بھی اسی طرح مسترد کر دیا گیا تھا“وزیر داخلہ کو ٹوئٹر پر ہزاروں جعلی مداحوں نے ان کی بے پناہ ستائش کر کے یہ بڑا فیصلہ کرنے پر اکسایا، وزیر اعظم کی وزارت آئی ٹی کے حکام اور چےئر مین پی ٹی اے کو اپنے معاملات میں مداخلت بر داشت نہ کرنے کی ہدایت ،رحمنملک کو یو ٹیوب کی بحالی کا اختیار نہیں ، یو ٹیوب پر پابندی کا فیصلہ وزیر اعظم نے کیا وہی بحال کر سکتے ہیں ،وزارت انفارمیشن ٹیکنا لوجی کا وزیر داخلہ کے یو ٹیوب کھولنے کے یکطرفہ فیصلے پر رد عمل

ہفتہ 29 دسمبر 2012 20:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔29دسمبر۔ 2012ء) وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے ہاتھوں وزیر داخلہ رحمان ملک کو حالیہ دنوں میں دوسرا صدمہ، رحمان ملک کی طرف سے وزیر اعظم سے اجازت لئے بغیر یو ٹیوب کھولنے کے فیصلہ کو وزیر اعظم نے دو گھنٹوں کے اندر رد کر دیا ، وزیر اعظم نے اس سے پہلے رحمان ملک کے موبائل فون سمز کی فروخت پر پابندی کے فیصلہ کو بھی مسترد کر دیا تھا ، باخبر ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ رحمان ملک جن کے ٹیلی کمیونیکیشن کے کاروبار سے بڑے پیمانے پر ذاتی مفادات وابستہ ہیں اور اسی بنا پر وہ اکثر اوقات میں وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے کے معاملات میں نہ صرف مداخلت کرتے ہیں بلکہ ان کے کاروباری مفادات کی وجہ سے پاکستان میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کرنے والی موبائل فون کمپنیاں بھی ان سے تنگ ہی رہتی ہیں ، ذرائع کے مطابق رحمان ملک کے ٹوئٹر پر ہزاروں نوجوان جو یو ٹیوب کی بحالی چاہتے ہیں جعلی مداح بنے ہوئے ہیں اور وہ کافی دنوں سے وزیر داخلہ کی ستائش کر کے ان سے یو ٹیوب کھولنے کا مطالبہ کر رہے تھے ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ ٹوئٹر پر اپنے ان ہزاروں مداحوں کی طرف سے کی جانے والی ستائش پر خود کو ملک کا بڑا فیصلہ ساز سمجھ کر یو ٹیوب کھولنے کا اعلان کر بیٹھے، وزیر داخلہ کو ٹوئٹر پر کئے گئے اس اعلان سے فوری طور پر اپنے ان ہزاروں جعلی مداحوں کی طرف سے تو ستائش مل گئی تاہم وزیر اعظم کی طرف سے اس یکطرفہ فیصلے کا سختی سے نوٹس لینے اور فوری طور پر مسترد کر دیے جانے سے رحمان ملک کو سخت ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا، باخبر ذرائع کا دعویٰ ہے کہ وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف جب وفاقی وزیر برائے آئی ٹی تھے تو وہ اس وقت بھی وزارت کے معاملات میں رحمان ملک کی بے جا مداخلت سے بے حد تنگ تھے تاہم وہ اس وقت”بڑے گھر“ کی رحمان ملک کو حاصل سر پرستی کی وجہ سے زیادہ مزاحمت نہیں کر پاتے تھے تاہم جب سے رحمان ملک ”بڑے صاحب“ کی سر پرستی سے محروم ہوئے ہیں راجہ صاحب کو بھی پرانے حساب چکانے کا موقع مل گیا ہے اور اس کا واضح ثبوت رحمان ملک کی طرف سے موبائل فون سمز کی فروخت پر پابندی اور یو ٹیوب کی بحالی کے فیصلوں کو فوری طور پر مسترد کرنا ہے ، ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے وزارت کے حکام اور اپنے منظور نظر چئیر مین پی ٹی اے کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے معاملات میں رحمان ملک کی کسی طرح کی مداخلت کو بر داشت نہ کریں ، دریں اثناء وزیر داخلہ رحمن ملک کی جانب سے یو ٹیوب کھولنے کے فیصلے پروزارت انفارمیشن ٹیکنا لوجی(آئی ٹی) نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رحمٰن ملک کو یو ٹیوب کی بحالی کا اختیار نہیں ہے۔

(جاری ہے)

حکام کے مطابق یو ٹیوب پر پابندی کا فیصلہ وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کیا تھا کہ اور اس کی بحالی کا اختیار بھی صرف وزیر اعظم کے پا س ہے اور وہی یو ٹیوب کی بحالی کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔