مسائل کے حل کیلئے اسٹیبلشمنٹ نے سنجیدہ کوشش نہ کی تو بڑا نقصان ہوگا، خورشید شاہ

منگل 18 جون 2013 16:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18جون 2013ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ امریکا کو دہشت گرد نظر آتے ہیں تو ہی ڈرون حملہ ہوتا ہے اگر مسائل کے حل کے لئے اسٹببلشمنٹ نے سنجیدہ کوشش نہ کی تو بڑا نقصان ہوگا۔ پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ بلوچستان کے 95 فیصد عوام امن چاہتے ہیں صرف 5 فیصد لوگوں نے بلوچستان کا امن خراب کیا ہوا ہے، عوام نے موجودہ حکومت کو مینڈیٹ دیا ہے،ہمارے پاس حکومت بنانے کے لئے مکمل مینڈیٹ نہیں تھا، حکومت بلوچستان میں امن و امان قائم کرنے کے حوالے سے جو بھی اقدامات کرے گی ہم اس کی حمایت کریں گے، بلوچ عوام کا آخری مطالبہ حق حکمرانی تھا، وہ بھی نئی حکومت نے پورا کر دیا، بلوچستان میں قوم پرستوں کو مینڈیٹ ملا ہے وہ کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گےاوراگر وہ بھی مسئلہ حل نہیں کر سکے تو پھر کوئی نہیں کرسکے گا۔

(جاری ہے)

قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت بلوچستان میں صوبائی حکومت کے ذریعے ناراض لوگوں سے مذاکرات کرے،دہشت گردوں کو سیٹلائٹ فون کے ذریعے بیرون ملک سے موصول ہونے والے پیغامات کو مانیٹرنگ کرکے متعلقہ مالک سے بات کی جائے،امن و امان کے قیام اور دیگر معاملات میں اسٹیبلشمنٹ کو سنجیدگی سے کوشش کرنا ہوگی، امریکا کو ہمارے علاقوں میں دہشت گرد نظر آتے ہیں اسی لئے وہ ڈرون حملے کرتے ہیں لیکن ہمارے لوگ نجانے کیوں ان دہشت گردوں کو دیکھ نہیں سکتے۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت عوام کو ریلیف دے اور جی ایس ٹی میں کیا گیا حالیہ اضافہ واپس لے۔ انہوں نے کہا ان کی جماعت حکومت کے اچھے کاموں کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کے بجائے ان کی اس کاوش کی حمایت کرے گی۔

متعلقہ عنوان :