مہنگائی میں 1 فیصد سے زائد کمی کے باوجود بیشتر اشیاء مہنگی ہو گئیں

مہنگائی کی مجموعی شرح کم ہوکر26.94 فیصد کی شرح پر آگئی، ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کر دیے

muhammad ali محمد علی جمعہ 26 اپریل 2024 19:34

مہنگائی میں 1 فیصد سے زائد کمی کے باوجود بیشتر اشیاء مہنگی ہو گئیں
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 اپریل2024ء) مہنگائی میں 1 فیصد سے زائد کمی کے باوجود بیشتر اشیاء مہنگی ہو گئیں، مہنگائی کی مجموعی شرح کم ہوکر26.94 فیصد کی شرح پر آگئی، ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کر دیے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ واررپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران15 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ اور 10 اشیا کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق آلوکی فی کلو قیمت میں 1 روپے 40 پیسے، خشک دودھ 390 گرام 10 روپے 39پیسے ، برانڈڈویجیٹبل گھی فی کلو ساڑھے3 روپے، دال ماش فی کلو4 روپے تک اورچینی فی کلو87 پیسے مہنگی ہوئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ دال ماش کی قیمت میں فی کلو4 روپے، دال مسورفی کلو 20 پیسے، گڑ فی کلو 1 روپے 21 پیسے، دال مونگ 52 پیسے، بکرے کا گوشت 9 روپے 40 پیسے فی کلو اور بیف کی قیمت میں 3 روپے 26 پیسے کا اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 24 روپے ،پیاز کی فی کلو قیمت میں 29 روپے اور زندہ مرغی کی فی کلو قیمت میں 60 روپے تک کمی آئی۔ اسی طرح 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 114 روپے، انڈے کی فی درجن قیمت میں 11 روپے تک کمی ریکارڈ ہوئی، جبکہ گھریلو سلنڈر 134 روپے 83 پیسے سستا ہوا۔ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح 19.96 فیصد رہی۔

اسی طرح 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح 23.82فیصد اور 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے گرانی کی شرح 30.74فیصد ریکارڈ کی گئی۔ 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح 28.23فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے گرانی کی شرح 24.53فیصد ریکارڈ کی گئی۔

متعلقہ عنوان :