ملٹری ڈکٹیٹر نے امریکا سے ڈرون حملوں کا معاہدہ کیا، حسین حقانی

ہفتہ 9 نومبر 2013 19:31

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9نومبر۔2015ء) امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر اور پیپلز پارٹی کے رہنما حسین حقانی نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں ملٹری ڈکٹیٹر نے امریکا سے ڈرون حملوں کا معاہدہ کیا، جسے اسٹیبلشمنٹ اور حکومت نے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ حسین حقانی نے اپنی کتاب Magnificent Delusionsمیں انکشاف کیا ہے کہ امریکی جوائنٹس چیف اسٹف کمیٹی کے چیئرمین ایڈمرل مائیک مولن 2008 میں دورہ پاکستان پر آئے جہاں ان کا مطالبہ حقانی گروپ سمیت مختلف گروپوں کے خلاف کارروائی کا تھا ، اسی دورے کے موقع پر پاکستان آرمی نے امریکا سے درخواست کی کہ وہ بیت اللہ محسود کو نشانہ بنائے، جس کے طالبان گروپ نے پاکستان کو براہ راست دھمکی دی تھی ، اسی درخواست پر امریکی آفیشلز نے اپنی ٹارگٹ لسٹ میں پاکستانی طالبان کو بھی شامل کرلیا ، امریکا سے پاکستان میں طالبان کو ٹارگٹ کرنے کا معاہدہ ملٹری ڈکٹیٹر نے کیا جسے اسٹیبلشمنٹ اور حکومتوں نے جاری رکھا ، آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے بارے میں حسین حقانی نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ وہ سویلینز کے لیے ہمیشہ قابل قبول رہے ہیں لیکن پاکستان آرمی کو سویلینز کے حقوق تسلیم کرنے کے لیے ابھی طویل سفر طے کرنا ہے ۔

(جاری ہے)

حسین حقانی نے اپنی کتاب میں یہ بھی لکھا ہے کہ امریکی صدر بارک اوبامہ نے نومبر دو ہزار نو میں پاکستان کو خفیہ طور پر پیش کش کی کہ وہ بھارت کو مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کے لیے مجبور کرسکتے ہیں اگر پاکستان لشکر طیبہ اور افغان طالبان کوسپورٹ کرنا بند کردے ، یہ خط امریکی نیشنل ایڈوائزر جنرل جیمز جون نے اس وقت کے صدر آصف علی زرداری کو دیا تھا ۔میمو گیٹ اسکینڈل سے متعلق اپنی وضاحت میں حسین حقانی نے لکھا کہ ان پر امریکی حکومت میں تعلقات کے الزامات غلط ہیں ، اگر ان کے امریکی حکومت میں تعلقات ہوتے تو اس تک اپنا پیغام پہنچانے کیلئے خراب ساکھ کے حامل بزنس مین کی مدد کیوں لینا پڑتی ۔

متعلقہ عنوان :