خطیب مسجد اقصیٰ نے اسرائیل کے یہودی ریاست کے تصور کو باطل قرار دیکر مسترد کردیا

ہفتہ 25 جنوری 2014 13:43

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25جنوری 2014ء) مسجد اقصیٰ کے خطیب اور فلسطین کے ممتازعالم دین الشیخ ڈاکٹر عکرمہ صبری نے اسرائیل کے یہودی ریاست کے تصور کو باطل قرار دیکر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارض فلسطین پر مسلمانوں کے علاوہ کسی دوسرے مذہب کا ملک قائم نہیں ہوسکتا ہے، یہودیوں کی جانب سے ان کے مذہب کے نام پرفلسطین میں یہودی ریاست کا پروپیگنڈہ نہ صرف تاریخی حقائق کو ٹھکرانے کے مترادف ہے بلکہ یہ تمام آسمانی مذاہب کی تعلیمات کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

اطلاعات کے مطابق مسجد اقصیٰ کے خطیب نے قبلہ اول میں تقریرکرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں یہودی ریاست کا تصور قریب اور بعید کسی صورت میں قبول نہیں ہوگا۔ یہودی ریاست کو تسلیم کرنا ارض فلسطین سے اس کے اصل باشندوں کو ان کے وطن سے نکال باہر کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

شیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ فلسطین میں یہودی ریاست کو تسلیم کرنا ارض فلسطین کی تمام مساجد کو منہدم اورتمام اسلامی آثار قدیمہ کوصفحہ ہستی سے مٹانے کے مترادف ہوگا۔

فلسطین میں یہودی ریاست کو تسلیم کرنا دراصل اس بات کا اقرار ہوگا کہ ماضی میں یہودیوں کیساتھ نا انصافیاں ہوئی ہیں۔ اب ان نا انصافیوں کے ازالے کے لیے فلسطینیوں کو سرزمین یہودیوں کیلئے خالی کرنا ہوگی۔ شیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ فلسطین میں یہودی ریاست کوتسلیم کرنا صہیونیوں کی نسل پرستی کی سازش ہے جس کا اصل مقصد فلسطینیوں کی نسل کشی اور ارض فلسطین پر یہودیوں کو مستقل وطن فراہم کرنا ہے۔ الشیخ عکرمہ صبری نے مسجدا قصیٰ کے حوالے سے عالمی برادری بالخصوص عالم اسلام کی جانب سے مجرمانہ خاموشی صہیونیوں کو قبلہ اول پرحملوں کی حوصلہ افزائی فراہم کررہی ہے۔

متعلقہ عنوان :