پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں سیوریج کا گندہ پانی داخل، مریض باہر منتقل
جمعہ 14 فروری 2014 11:48
پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14فروری 2014ء) لیڈی ریڈنگ اسپتال میں سیوریج کا گندا پانی داخل ہوگیا جس کے باعث مریضوں کو اسپتال سے باہر منتقل کردیا گیا ہے۔
(جاری ہے)
ذرائع کے مطابق پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں تعمیراتی کام کے دوران گندہ نالہ بند ہونے کے باعث سیوریج کا پانی اور گندگی خواتین کے بی وارڈ میں داخل ہوگئی جس کے باعث وارڈ میں موجود تمام مریضوں کو اسپتال سے باہر منتقل کردیا گیا ہے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق اسپتال میں گندا پانی داخل ہونے کا سلسلہ گزشتہ 2 سال سے جاری ہے جس کے باعث مریضوں کو نہ صرف شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ علاج کے غرض سے آئے مریض مزید بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں لیکن اسپتال انتظامیہ کی جانب سے اس کے تدارک کےلئے کوئی انتظامات نہیں کئے گئے۔مزید اہم خبریں
-
پاکستان خطے میں ہمارااہم شراکت دار ہے ،تعاون مزید مضبوط کرینگے ،امریکہ
-
بھارت: بی جے پی کے اکلوتے مسلم اُمیدوار کون ہیں؟
-
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی یونیفارم پہننا خلافِ قانون ہے،بیرسٹر سیف
-
مریم نواز کا پولیس یونیفارم پہننا معاملہ،اندراج مقدمہ کی درخواست پر پولیس سے جواب طلب
-
گھیراوٴ جلاوٴ اور مار دھاڑ کی گندی سیاست نہیں چل سکتی ہے، سعدرفیق
-
سٹاک مارکیٹ کی تیزی معاشی استحکام کی علامت ہیں،محمد اورنگزیب
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.