جنیوامذاکرات کا دوسرا دور بھی بے نتیجہ ختم،ناکامی پر اقوام متحدہ کے مندوب کی شامی عوام سے معذرت،آخری روز بات چیت صرف 27منٹ جاری رہی،فریقین کے ایک دوسرے پر الزامات،بات چیت جاری رکھنا چاہتے ہیں،ابراہیمی، بات چیت ایسے موڑ پر ہے جہاں سے آگے نہیں بڑھا جا سکتا،اپوزیشن رہنماء …باغی گروپ غیر حقیقی ایجنڈاپیش کر رہے ہیں،شامی وزیرخارجہ کاالزام

ہفتہ 15 فروری 2014 20:26

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 فروری ۔2014ء) شام کے لیے اقوامِ متحدہ اور عرب لیگ کے مندوب خصوصی الاخضر ابراہیمی نے جنیوامذاکرات میں ناکامی پر شامی عوام سے معذرت کرلی ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد اور شامی باغیوں کے نمائندوں کے درمیان جنیوا میں جاری مذاکرات کا دوسرا دورہفتہ کو مکمل ہو گیا اور الاخضر ابراہیمی کی ڈیڈ لاک کے خاتمے کے لیے فریقین سے بات چیت کی آخری کوشش بھی ناکام رہی،ہفتہ کوہونے والی بات چیت صرف 27 منٹ جاری رہی جس کے بعد الاخضر ابراہیمی نے باہر آ کر کہا کہ وہ شامی عوام سے معذرت خواہ ہیں اور بات چیت نتیجہ خیز نہیں رہی ۔

مذاکرات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ابراہیمی کا کہنا تھا کہ اس بات چیت کے بے نتیجہ رہنے کی بنیادی وجہ شامی حکومت کا عبوری حکومت کے بارے میں بات کرنے سے انکار تھا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ فریقین مذاکرات کے اگلے دور کے ایجنڈے پر متفق ہوئے ہیں لیکن شامی حکومت نے ان تجاویز کو مسترد کر دیا ہے کہ تیسرے دور میں مذاکرات کا پہلے دن تشدد اور دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں اور دوسرے دن عبوری حکومت پر بات کی جائے۔

نمائندہ خصوصی نے کہا کہ حکومت کے اس موقف سے ’شامی اپوزیشن کے ان خدشات کو تقویت ملتی ہے کہ شامی حکومت عبوری حکومت کے موضوع پر بات ہی نہیں کرنا چاہتی،الاخضر ابراہیمی کا کہنا تھا کہ فریقین کو بات چیت کے لیے دوبارہ اپنے مرکز پر واپس جانا چاہیے اور سوچنا چاہیے کہ وہ اس عمل کو جاری رکھنا چاہتے ہیں کہ نہیں۔انھوں نے کہا کہ مذاکرات کے تیسرے دور کے لیے کوئی نظام الاوقات طے نہیں کیا گیا ،فریقین مذاکرات کے اگلے دور کے ایجنڈے پر متفق ہوئے لیکن شامی حکومت نے ان تجاویز کو مسترد کر دیا ہے کہ تیسرے دور میں مذاکرات کا پہلے دن تشدد اور دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں اور دوسرے دن عبوری حکومت پر بات کی جائے۔

شامی حزبِ اختلاف کے ترجمان لوائے صافی نے کہا تھا کہ بات چیت ایک ایسے موڑ پر ہے جہاں سے آگے نہیں بڑھا جا سکتا جبکہ شام کے نائب وزیرِ خارجہ فیصل مقداد نے شامی باغیوں پر الزام لگایا کہ وہ ایک غیر حقیقی ایجنڈاپیش کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :