وزیراعظم نواز شریف کی عمران خان کے گھر جا کر ان سے ملاقات ، سیاسی اور عسکری قیادت کا ایک نقطہ نظر، دہشتگردی کیخلاف متفق
بدھ 12 مارچ 2014 18:38
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12مارچ۔2014ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے اہم ملاقات کی ہے جس میں طالبان سے مذاکرات پر نئی کمیٹی کی تشکیل پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ دونوں رہنمائوں نے مذاکرات کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف اور عمران خان کے درمیان ہونے والی اس اہم ملاقات میں طالبان کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے جبکہ رستم شاہ کو حکومتی کمیٹی میں شامل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
عمران خان نے وزیراعظم کو یقین دلایا کہ طالبان کیساتھ مذاکرات کیلئے وفاقی حکومت کی غیر مشروط مدد کی جائے گی۔ مذاکرات کی کامیابی کیلئے ہر مکمن مدد کرینگے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ بہت سی قوتیں مذاکرات کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں۔(جاری ہے)
آپریشن سے بچ کر مذاکرات کو راستہ اپنانا چاہیے۔ طالبان کی اکثریت مذاکرات چاہتی ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ مذاکرات پہلی ترجیح، آپریشن آخری آپشن ہونا چاہیے۔
جو گروپ مذاکرات میں شامل نہ ہوں ان کیخلاف آپریشن کیا جائے۔وزیر اعظم سے ملاقات میں عمران خان کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں 2 لاکھ 60 ہزار بچے ویکسین سے محروم ہیں۔ انسداد پولیو مہم کو مذاکرات کے ایجنڈے میں شامل کیا جائے۔ گفتگو کے دوران وزیراعظم محمد نواز شریف نے پاکستان میں قیام امن کیلئے عمران خان کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ امن کے قیام کی منزل حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
واضع رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وزیراعظم سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے عمران خان کو بلانے کی بجائے اپنے وفد کے ہمراہ ان کی رہائشگاہ پر ملنے کا فیصلہ کیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف حفاظتی انتظامات اور پروٹوکول کے بغیر اپنے وفد کے ہمراہ عمران خان کی رہائش گاہ پر پہنچے۔ عمران خان نے پارٹی رہنمائوں کے ساتھ وزیراعظم کا استقبال کیا۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان ہونے والی اس اہم ملاقات میں وزیراعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی، وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان، شاہ محمود قریشی، جاوید ہاشمی، شیریں مزاری، جہانگیر ترین اور پولیٹیکل سیکرٹری آصف کرمانی بھی شریک تھے۔ ملاقات ایک گھنٹہ 10 منٹ جاری رہی۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ دہشتگردی ہے۔
دہشتگردی سے نمٹنا ایک بہت بڑا چلینج ہے۔ حکومت مذاکرات کو موقع دے رہی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف اور وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے صحیح موقف اختیار کیا ہے۔ سیاسی اور عسکری قیادت کا نقطہ نظر ایک ہے۔ شکر ہے کہ دہشتگردی کیخلاف قومی اتفاق رائے بن گیا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ڈائیلاگ کے ذریعے مذاکرات کرنے اور نہ کرنے والوں میں تقسیم کرکے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ واضع ہو گیا ہے کہ ایک چھوٹا گروپ مذاکرات نہیں کرنا چاہتا۔ میڈیا سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ مخالفین چاہتے ہیں کہ شمالی وزیرستان میں توپیں چلائیں۔ آپریشن ناگزیر ہو تو عوام کی سلامتہ یقینی بنائی جائے۔ آپریشن کی ناکامی کے باعث ملک میں دہشتگردی بڑھنے کا خدشہ ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.