پورٹ محمد بن قاسم کی متعصب انتظامیہ کی جانب سے مبینہ طور پر سیاسی اقرباء پروری کر تے ہوئے 19گریڈ کے افسران کو شوکاز نوٹس جاری کردئیے ،انتظامیہ نے لسانی بنیادوں پر من پسند بد عنوان آفیسران کو چھوڑ کر تجربہ کار اور تعلیم یافتہ آفیسران کو ادارے سے نکالنے کا منصوبہ تیار کرلیا

اتوار 13 اپریل 2014 22:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13اپریل۔2014ء) پورٹ محمد بن قاسم کی متعصب انتظامیہ کی جانب سے مبینہ طور پر سیاسی اقرباء پروری کر تے ہوئے 19گریڈ کے افسران کو شوکاز نوٹس جاری کردئیے گئے ۔باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سیکرٹری پورٹ اینڈ شپنگ اورپورٹ قاسم کی انتظامیہ کے متعصبانہ فیصلوں کی بدولت ادارے کے آفیسران سخت پریشان ہیں ،سپریم کورٹ کی جانب سے پورٹ قاسم میں غیر قانونی بھرتیوں کے حوالے سے زیر سماعت کیس کی آڑ میں انتظامیہ نے لسانی بنیادوں پر من پسند بد عنوان آفیسران کو چھوڑ کر تجربہ کار اور تعلیم یافتہ آفیسران کو ادارے سے نکالنے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔

جس کے تحت انتقامی کاروائیاں کی جارہی ہیں۔ دو ڈائریکٹر جنرلز کو او ایس ڈی بنادیا گیا ہے اور اب مزید دو 19گریڈ کے آفیسران قطب الدین ملا اور سرفراز عالم ظفر کو شوکاز نوٹس جاری کئے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں آفیسران پورٹ قاسم نے بتایا کہ 20گریڈ کے آغا اختر جان کو پورٹ قاسم میں محض اس لئے لایا گیا ہے کہ ان کے ذریعے اپنے مخصوص مقاصد حاصل کئے جاسکیں ۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ چےئر مین نے سیکرٹری پورٹ اینڈ شپنگ حبیب اللہ خٹک کے ایماء پر شبیر قاضی کو دو ڈائریکٹر جنرلز کے چارج دئیے ہوئے ہیں حالانکہ انکی تعیناتی کاکیس بھی سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے جبکہ آپریشن کیڈر کے ہاربر ماسٹر نعمان حسن جو کہ 19گریڈ کے ہیں انہیں ڈائریکٹر جنرل آپریشن کا چارج دیا گیا ہے اسی طرح روشن علی ڈیرو جن کی تعیناتی تک غیر قانونی ہے اور ان کے خلاف بد عنوانی کی کئی انکوائریاں چل رہی ہیں وہ بھی ابھی تک ڈائریکٹر ماحولیات کے عہدے پر فائز ہیں۔آفیسران نے وزیر اعظم پاکستان ،چیف جسٹس پاکستان سمیت اعلی حکام سے سیکرٹری پورٹ اینڈ شپنگ اور پورٹ قاسم انتظامیہ کی فوری برطرفی کا مطالبہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :