’’ورلڈ کپ تک کپتان رہو گے‘‘ چیئرمین نے مصباح کی پیٹھ تھپتھپا دی
بدھ 30 اپریل 2014 09:56
کراچی / لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30اپریل 2014ء) چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے تنازع سامنے آنے کے بعد مصباح الحق کو ورلڈ کپ تک کپتان برقرار رکھنے کا چوتھی بار اعلان کر دیا۔ چیف سلیکٹر کے متنازع بیان نے انھیں سینئر بیٹسمین کی ایک بار پھر پیٹھ تھپتھپانے پر مجبور کیا، معین خان نے قیادت میں تبدیلی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس بارے میں کافی غور کیا گیا،چاہے مصباح کپتان ہوں یا کوئی دوسرا قائد سامنے آتا ہے،میں نے پاکستان کے حق میں جو بہتر سمجھا وہی مشورہ دوں گا، میڈیا میں بحث چھڑنے کے بعد نجم سیٹھی کو وضاحتی بیان جاری کرنا پڑا کہ مصباح الحق کو ہٹانے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں، انھوں نے سلیکٹرز کو یاد دلایا کہ ان کا کام صرف ٹیم کا انتخاب ہے، قائد کی تقرری چیئرمین کا فیصلہ ہوتا ہے۔
(جاری ہے)
سابق اوپنر رمیز راجہ نے کہا کہ مستقبل کیلیے کپتان ضرور تیار کرنا چاہیے لیکن میگا ایونٹ سے قبل اس موقع پر کوئی چھیڑ چھاڑ مناسب نہیں ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق معین خان نے گذشتہ روز کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں ون ڈے کپتان کی تبدیلی کا اشارہ دے کر نئی بحث چھیڑ دی، چیف سلیکٹر نے کہاکہ قیادت کے بارے میں کافی غور کیا گیا،چاہے مصباح کپتان ہوں یا کوئی دوسرا قائد سامنے آتا ہے،میں نے پاکستان کے حق میں جو بہتر سمجھا وہی مشورہ دوں گا۔
چیف سلیکٹر کے اس بیان نے طوفان کھڑا کر دیا، میڈیا میں قیادت میں تبدیلی کے حوالے سے قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں، تنگ آ کر چیئرمین نجم سیٹھی کو وضاحتی بیان جاری کرنا پڑا، انھوں نے کہا کہ ورلڈ کپ2015 تک مصباح الحق ہی کپتان رہیں گے، میں نے جو فیصلہ کیا اس پر قائم ہوں، انھوں نے مزید کہا کہ سلیکٹرز کا کام صرف ٹیم منتخب کرنا ہے، قائد کا تقرر چیئرمین بورڈ کرتا ہے، معین خان نے اس حوالے سے جو کہا وہ ان کی ذاتی رائے ہے۔دوسری جانب ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے سابق اسٹار محمد یوسف نے قیادت میں تبدیلی کا مطالبہ کر دیا، انھوں نے کہا کہ کئی بار مصباح الحق کے دفاعی انداز کے سبب ٹیم کو شکست ہوئی، ایسا لگتا ہے کہ وہ خود کو بچا رہے ہیں، ورلڈ کپ میں 10ماہ باقی اور یہ تبدیلی کیلیے صحیح وقت ہے،قیادت کیلیے آفریدی بہترین انتخاب ہیں،ان کی جتنی بھی کرکٹ باقی ہے اس سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے،آل راؤنڈر ایئر پورٹ پر کپتانی کے حوالے سے بات نہ کرتے تو اب تک عہدہ سنبھال چکے ہوتے، انھوں نے مزید کہا کہ آفریدی کی صلاحیتوں میں کوئی شک نہیں، سب جانتے ہیں کہ وہ ٹیم کیلیے کیا کرکے دکھا سکتے ہیں لیکن انھیں چیزوں کے پیچھے نہیں بھاگنا چاہیے۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر رمیز راجہ نے کہا کہ مستقبل کیلیے کپتان اور نائب تیار کرنے پر کام کرنا چاہیے لیکن ورلڈ کپ سے قبل مصباح الحق کی قیادت سے چھیڑ خانی کی کوئی ضرورت نہیں،تجربہ کار بیٹسمین کا ریکارڈ اتنا بھی خراب نہیں،وہ اپنی کارکردگی سے ٹیم کی خامیاں بھی چھپاتے رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ بورڈ میں مستقبل کیلیے بیک وقت بہت سے پلان زیر غور ہوتے ہیں تاہم اس طرح کی باتیں جب تک حتمی نہ ہوجائیں سامنے نہیں لائی جانی چاہیں، ایک ذمہ دار آفیشل کے طور پر معین خان کو اس معاملے میں میڈیا کے سامنے بات نہیں کرنی چاہیے تھی۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق آفریدی کو کپتان بنائے جانے پر بورڈ عہدیداروں کے ایک حلقے کی تشویش یہ بھی ہے کہ وقار یونس کے بطور ہیڈ کوچ تقرر کے بعد باہمی تال میل کمزور رہنے کے خدشات ہونگے،آل راؤنڈر سابق پیسر سے اختلافات کے سبب ہی قیادت سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔متعلقہ عنوان :
مزید کھیلوں کی خبریں
-
پاکستان اگلے سال سائوتھ ایشن گیمز کی میزبانی کرے گا ‘احسن اقبال
-
گیری کرسٹن نے پاکستان کی وائٹ بال کوچنگ کی ذمہ داری قبول کرنے کی وجہ بتا دی
-
پی سی بی جلد ہی پاکستان ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ سکواڈ کا اعلان کرے گا: رپورٹ
-
صائم کی جگہ رضوان کو بابر کے ساتھ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں اوپننگ کرنی چاہیئے: رمیز راجہ
-
ٹی ٹونٹی ورلڈکپ، ہرشا بھوگلے نے اپنے 15 رکنی پاکستانی سکواڈ کا اعلان کر دیا
-
پاکستان کوچنگ سٹاف کے اہم رکن کے بغیر آئرلینڈ اور انگلینڈ کا سفر کرے گا
-
پاکستان کے اشہب عرفان نے امریکہ میں منعقدہ سکواش ٹورنامنٹ جیت لیا
-
نیوزی لینڈ نے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کیلئے سکواڈ کا اعلان کر دیا
-
صائم ایوب فارم میں واپسی سے صرف ایک اچھی اننگز دور ہے: بابر اعظم
-
پی سی بی نے چیمپئنز ٹرافی 2025ء کیلئے تین وینیوز پیش کر دیئے
-
ٹی ٹونٹی ورلڈکپ سکواڈ کے ممکنہ کھلاڑی کل امریکی ویزے کیلئے اپلائی کریںگے
-
محسن نقوی نے قومی کرکٹ ٹیم میں اتحاد کے مسائل کا اعتراف کرلیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.