صائم کی جگہ رضوان کو بابر کے ساتھ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں اوپننگ کرنی چاہیئے: رمیز راجہ

صائم کی صلاحیتوں پر شک نہیں کیا جا سکتا، ان میں اعتماد اور تجربے کی کمی ہے جو انہیں اپنے ملک کیلئے بڑی اننگز کھیلنے سے روک رہی ہے : سابق چیئرمین پی سی بی

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 29 اپریل 2024 13:03

صائم کی جگہ رضوان کو بابر کے ساتھ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں اوپننگ کرنی چاہیئے: ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 29 اپریل 2024ء ) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق چیئرمین رمیز راجہ نے آئندہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024ء کے لیے پاکستان کے اوپنرز کا انتخاب کیا جو یکم جون سے ویسٹ انڈیز اور امریکا میں کھیلا جائے گا۔ رمیز راجہ جنہوں نے دو سال تک چیئرمین پی سی بی کی حیثیت سے خدمات انجام دیں، کا خیال ہے کہ نوجوان صائم ایوب نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ میچوں کی ٹی ٹونٹی سیریز میں کارکردگی دکھانے میں ناکام ہونے کے بعد پاکستان کو اپنی اوپننگ جوڑی کو کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کے پاس واپس کر دینا چاہیے۔

21 سالہ صائم سیریز میں بابر کے ساتھ بطور اوپنر کھیلے لیکن کسی بھی میچ میں کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔ بائیں ہاتھ کے جارحانہ بلے باز نے 4 اننگز میں 14.25 کی اوسط اور 129.54 اسٹرائیک ریٹ سے صرف 57 رنز بنائے۔

(جاری ہے)

بابر اور رضوان نے دو سال سے زیادہ بطور اوپنرز کھیلا ہے، اس سے پہلے کہ جب محمد حفیظ کو گزشتہ سال ٹیم ڈائریکٹر کے طور پر مقرر کیا گیا تھا تو انہوں نے اس جوڑی کو ختم کر دیا گیا تھا۔

رمیز راجہ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ دونوں کو واپس لایا جائے کیونکہ وہ ایک "آزمایا ہوا" کمبی نیشن ہے۔ رمیز راجہ نے کہا کہ جب کہ صائم کی صلاحیتوں پر شک نہیں کیا جا سکتا ان میں اعتماد اور تجربے کی کمی ہے جو انہیں اپنے ملک کے لیے بڑی اننگز کھیلنے سے روک رہی ہے۔ رمیز راجا نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ "ہماری اوپننگ جوڑی نہیں چل رہی ، وہ پہلے 2 میچوں میں اپنی تکنیک کے ساتھ کھیلتا ہے پھر اگر وہ ناکام ہو جاتا ہے تو تیسرے میچ میں اپنی تکنیک کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہے جس سے اس کے لیے چیزیں مزید مشکل ہو جاتی ہیں۔

مزید کامیابی کے ساتھ وہ مزید اعتماد حاصل کرے گا۔ بابر ابتدائی سالوں میں ایسا ہی تھا لیکن اس میں اعتماد اور تجربے کی کمی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے مزید کہا کہ بابر اور رضوان کی اوپننگ جوڑی "محفوظ" ہے اور انہیں ورلڈ کپ میں اسی کے ساتھ جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "پاکستان کو بابر اور رضوان کے ساتھ کھیلنا چاہیے، مجھے لگتا ہے کہ یہ ان کے لیے بہترین موقع ہے۔ میرا مشورہ ہے کہ پاکستانی ٹیم اس وقت جو ٹیلنٹ ہے اسے بہترین طریقے سے استعمال کرے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "بابر اور رضوان کی اوپننگ ایک محفوظ آپشن ہے یہ ایک آزمایا ہوا کمبی نیشن ہے۔ ابھی تک پاکستان نے ابتدائی دو سے تین اوورز میں دو وکٹیں گنوائی ہیں جو سکورنگ ریٹ کو بڑھانے نہیں دیتی ہیں۔"