حیدرآباد،مارکیٹ تھانہ کی حدود سے لا پتہ ہو نے والے 6بچوں میں سے 4 کی لاشیں دریائے سندھ سے نکال لی گئیں، لواحقین کا قاسم آباد بائی پاس پر احتجاجی دھرنا

ہفتہ 24 مئی 2014 22:52

حیدرآباد،مارکیٹ تھانہ کی حدود سے لا پتہ ہو نے والے 6بچوں میں سے 4 کی ..

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مئی۔2014ء) مارکیٹ تھانہ کی حدود سے لا پتہ ہو نے والے 6بچوں میں سے 4 کی لاشیں دریائے سندھ سے نکال لی گئیں، لواحقین کا قاسم آباد بائی پاس پر احتجاجی دھرنا۔سرے گھاٹ کے علاقے موچی پاڑہ سے 6 بچے گھر سے نکلنے کے بعد لاپتہ ہو گئے تھے اور گذشتہ رات ان کے خاندانوں نے ان کی بازیابی کے لئے احتجاج بھی کیا تھا تاہم ہفتے کے روز ان بچوں میں سے 4 کی لاشیں غوطہ خوروں نے دریائے سندھ سے نکالیں جبکہ دو کی تلاش جاری ہے، پولیس کے مطابق ہندو خاندانوں سے تعلق رکھنے والے یہ بچے سخت گرمی اور حبس کی وجہ سے نہانے کے لئے دریائے سندھ کوٹری بیراج پر گئے تھے جہاں مبینہ طور پر وہ ڈوب گئے ان کے خاندان گذشتہ روز سے سخت پریشان تھے کیونکہ انہیں بچوں کے بارے میں علم نہیں تھا کہ وہ نہانے کے لئے دریائے سندھ پر گئے ہیں، ان بچوں کی عمریں 12 سے 15 سال تک ہیں جن 4 بچوں کی لاشیں نکال کر سول ہسپتال پہنچائی گئی ہیں ان کی شناخت سنتوش کمار ولد پریم داس، کشور کمار ولد فول چند، پرکاش ولد موہن لعل اور سورج ولد نندلعل شامل ہیں جبکہ 2 کی لاشوں کی تلاش جاری ہے۔

(جاری ہے)

درایں اثناء بچوں کے لواحقین نے قاسم آباد با ئی پا س پر دھرنا دیا جہاں رینجرزاور پو لیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج بھی کیا، اس موقع پر نند لعل نے صحافیوں کو بتا یا کہ جمعہ کو دوپہر12بجے ہندو کمیونٹی کے 6بچے 13سالہ وشال ولد اشوک کمار،12سالہ کشورکمار ولد فول چند14سالہ سورج ولد نندلعل،13سالہ سنتوش ولد پرتھ داس ،15سالہ پر کاش ولد موہن لعل ،14سالہ سنتوش ولد کھیم چندجو کہ اخترمیموریل ہائی اسکول اورنورمحمد ہائی اسکول میں زیرتعلیم ہیں گھر سے اسکول کیلئے نکلے اور پھر وہاں سے دریائے سندھ المنظرکے نہا نے گئے اور واپس نہیں آئے ،انہوں نے بتایا کہ واقعہ کی اطلاع مارکیٹ پو لیس کو دی گئی لیکن پولیس 24گھنٹے گزرجا نے کے با وجود بچوں کو تلاش کرنے میں ناکام رہی ،پو لیس اور رینجرزنے مظاہرین پر لاٹھی چارج کرکے انہیں منتشر کر دیا جس کے بعدبچوں کے ورثاء نے پریس کلب حیدرآباد کے سامنے مظاہرہ کیاگیا اورمیراں شاہ روڈ پر دھرنادیا جس کے با عث ٹریفک معطل ہو کر رہ گئی، مظاہرین نے سخت نعرے بازی کی اوربچوں کی با زیابی کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ عنوان :