سعودی عرب ،طالبعلم دو سو ریال سے آٹھ سو ریال کی ادائیگی کرکے دوسروں سے مضامین اور مقالات تیار کرواتے ہیں ، عرب نیوز ،بہت سے طالبعلم دوسروں کے تیار کردہ تحقیقی مقالات کی نقل کرکے اسے اپنے نام سے پیش کررہے ہیں ،رپورٹ

اتوار 25 مئی 2014 15:04

سعودی عرب ،طالبعلم دو سو ریال سے آٹھ سو ریال کی ادائیگی کرکے دوسروں ..

جدہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مئی۔2014ء) سعودی عرب کے معروف اخبار عرب نیوز نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب میں یونیورسٹی کے بعض طالبعلم دو سو ریال سے آٹھ سو ریال کی ادائیگی کرکے دوسروں سے اپنے مضامین اور مقالات تیار کرواتے ہیں ، بہت سے طالبعلم دوسروں کے تیار کردہ تحقیقی مقالات کی نقل کرکے اسے اپنے نام سے پیش کررہے ہیں الجامعہ اسٹریٹ پر ایسے کئی مقامات ہیں، جہاں طالبعلموں کو ایسے لوگ مل جاتے ہیں جو ان کیلئے اس طرح کی چیزیں تیار کرکے دیتے ہیں یہ کام کرنے والوں میں سے زیادہ تر لوگ تارکین وطن ہیں۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق طالبعلموں کے لیے مقالات تیار کرنے والوں میں سے زیادہ تر نے سائنس کے موضوعات پر مقالات تیار کرنے سے انکار کردیا، اس لیے کہ وہ اس میں مہارت نہیں رکھتے تھے۔

(جاری ہے)

یہ لوگ زیادہ تر، بزنس مینجمنٹ، مارکیٹنگ، اکاوٴنٹنگ، میڈیا، سائیکالوجی اور سوشیالوجی پر مقالات تیار کرتے ہیں اس اسٹریٹ پر کام کرنے والے ایک سوڈانی نے بتایا کہ ایک سال میں تقریباً دو سو طالبعلم مقالات لکھنے کے لیے اْس سے رابطہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عموماً طالبعلم مجوزہ نکات دیتے ہیں کہ ان کو ضرور اس تحقیق میں شامل کیا ہے۔ اس کو مکمل ہونے میں تقریباً ایک مہینے کا وقت لگ جاتا ہے۔کنگ عبداللہ یونیورسٹی (کے اے یو) کے ایک طالبعلم عبدالرحمان السعید نے بتایا کہ اس کے کچھ ساتھی طالبعلم اس طرح کے غیرقانونی عمل میں ملوث رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے طالبعلموں کے پاس دلیل ہوتی ہے کہ وہ اپنے لیے تحقیقی مقالات اس لیے خریدنے پر مجبور ہیں کہ ان کے پاس اس کی تیاری کے لیے وقت میسر نہیں ہے تاہم اب پروفیسروں نے اس طرح کی جعلی تحقیق کو پکڑنے کے لیے مختلف طریقے اپنائے ہیں، اور کئی طالبعلموں کو اس طرح کے کاموں پر سزا بھی دی گئی ہے

عرب نیوز پر اس خبر کی تفصیل پڑھنے کیلئے اس لنک پر کلک کریں

متعلقہ عنوان :