الطاف حسین کی گرفتاری سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں ،حکومت انہیں ہر طرح کی قانونی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے‘عرفان صدیقی، حکومت لندن میں اپنے سفارتخانے سے اس واقعے کی تفصیلات جاننے کی کوشش کر رہی ہے، الطاف حسین ایک بڑی سیاسی جماعت کے رہنما ہیں، حکومت اس مشکل وقت میں ان کی جماعت اور کارکنوں کے ساتھ ہیں،وزیراعظم کے خصوصی معاون کی گفتگو
منگل 3 جون 2014 23:13
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3جون۔2014ء) حکومت پاکستان نے کہا ہے کہ لندن میں الطاف حسین کی گرفتاری سے پاکستانی حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے اس کے باوجود حکومت انہیں ہر طرح کی قانونی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔سیاسی امور کے لیے وزیراعظم نواز شریف کے خصوصی معاون عرفان صدیقی نے برطانوی نشریاتی ادارے کے ساتھ خصوصی گفتگو میں کہا حکومت لندن میں اپنے سفارتخانے سے اس واقعے کی تفصیلات جاننے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی معلومات کے مطابق برطانوی حکومت نے اس گرفتاری سے قبل حکومت پاکستان کے پیشگی کوئی رابطہ نہیں کیا۔’الطاف حسین برطانیہ کہ شہری ہیں اور بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ لندن کی پولیس اپنے مقامی قوانین کے تحت ان کے ساتھ کوئی معاملہ کرنا چاہتی ہے۔(جاری ہے)
اس صورتحال پر حکومت ہمدردانہ غور کر رہی ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر حکومت الطاف حسین کو قانونی مدد بھی فراہم کر سکتی ہے۔
’ایم کیو ایم کی جانب سے بھی حکومت سے اب تک کوئی باضابطہ رابطہ نہیں کیا گیا۔ اگر ایسا کوئی رابطہ ہوتا ہے تو حکومت نا صرف ہمدردانہ انداز میں ان سے گفتگو کرے گی بلکہ الطاف صاحب کو ہر طرح کی قانونی مدد فراہم بھی کرے گی۔‘انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے سربراہ کی لندن میں گرفتاری کا حکومت یا پاکستانی عوام سے کوئی تعلق نہیں ہے اس لیے ہم توقع کرتے ہیں کہ پاکستان میں اس صورتحال کا کوئی ردعمل بھی نہیں ہو گا۔’ایک ذمہ دار جماعت کے طور پر ایم کیو ایم کو دیکھنا چاہیے کہ اگر اس واقعے کا کوئی ردعمل پاکستان میں ہوتا ہے اور کسی کی جان یا مال کو نقصان ہوتا ہے تو اس کا نقصان پاکستان اور اس کے عوام کو ہو گا جن کا اس سارے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘عرفان صدیقی نے کہا کہ حکومت کو اس سارے معاملے پر تشویش اور افسوس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین ایک بڑی سیاسی جماعت کے رہنما ہیں اور حکومت اس مشکل وقت میں ان کی جماعت اور کارکنوں کے ساتھ ہے۔عرفان صدیقی نے کہا کہ حکومت پاکستان نے الطاف حسین کے خلاف برطانوی پولیس سے کوئی شکایت کی نہ ہی کسی قسم کی قانونی چارہ جوئی کا مطالبہ کیا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عوام کیلئے مہنگائی کا ایک اور "تحفہ"، بجلی مہنگی کر دی گئی
-
انصاف اس طرح ہونا چاہیے جیسا قانون کہتا ہے،چیف جسٹس نے اپنا اختیار کم کر کے پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کیا‘ اعظم نذیر تارڑ
-
حکومت کا کام دعویٰ کرنا نہیں، کام کر کے دکھانا ہے، شاہد خاقان عباسی
-
علی امین گنڈاپور پختونوں کے نام پر دھبہ اور غیرت پر سوالیہ نشان ہے
-
وفاقی وزیرداخلہ کی چینی قونصل جنرل سے ملاقات، دوطرفہ تعاون وچینی شہریوں کی سکیورٹی پر تبادلہ خیال
-
وزیرخارجہ کا اقتصادی سفارت کاری اور بیرون ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کی ضرورت پر زور
-
بانی چئیرمین نے اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی
-
8 فروری کو پِک اینڈ چُوز ہوا لیکن اداروں کے سربراہان ملوث نہیں تھے
-
اگر 9 مئی والوں سے مذاکرات ہوئے تو پھر آئندبڑا سانحہ ہوسکتا ہے
-
چین میں پاکستان کیلئے تیار ہونے والی پہلی ہنگور کلاس آبدوز کا افتتاح
-
غیر قانونی بھرتیاں کیس، پرویزالٰہی کی درخواست ضمانت 2مئی کو سماعت کیلئے مقرر
-
نوجوانوں کیلئے متعین کوٹے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا وزیراعظم شہباز شریف کو خط
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.