محکمہ زراعت سندھ نے دھان کی امدادی قیمت ایک ہزار روپے اور پھٹی کی تین ہزار دو سو روپے فی من مقرر کرنے کی سفارش کردی

منگل 1 جولائی 2014 19:40

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔1جولائی 2014ء) سندھ کے محکمہ زراعت نے آباد گار رہنماؤں کی مشاورت سے دھان کی امدادی قیمت ایک ہزار روپے اور پھٹی کی تین ہزار دو سو روپے فی من مقرر کرنے کی سفارش کی ہے جس کی حتمی منظوری وزیرِ اعلیٰ سندھ دیں گے۔سند ھ کے وزیرِ ذراعت ، بیورو آف سپلائی اینڈ پرائسز سردار علی نواز خان مہر کی زیرِ صدارت دھان اور پھٹی کی امدادی قیمتیں مقرر کرنے کے حوالے سے ایک اہم اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں سند ھ کے آباد گار رہنماؤں نے گذشتہ کئی سالوں سے زرعی فصلوں کی مناسب امدادی قیمت نا مقرر ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دھان کی امدادی قیمت گیارہ سو جب کہ پھٹی کی قیمت تین ہزار پانچ سو روپے فی من مقرر کرنے کی تجویز پیش کی جس پر صوبائی وزیر نے دھان کی قیمت ہزار روپے جب کہ پھٹی کی بتیس سو فی من مقرر کرنے پر اتفاق کیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران آباد گار رہنماؤں نے صوبائی وزیر کی توجہ جننگ فیکٹری مالکان نے نا مناسب رویے پر مبذول کراتے ہوئے نشاندہی کی کہ فی من پھٹی پر دو سے تین کلو کٹوتی کی جارہی ہے جبکہ قانون کی روشنی میں ایک کلو کٹوتی ہونی چاہئے ، صوبائی وزیر نے یقین دہانی کرائی کہ جننگ فیکٹری مالکان کو قانون پر عمل در آمد کا پابند بنانے کے لئے اقدامات عمل میں لائے جائیں گے ۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت لیزر ٹول پر سبسڈی کا اعلان کرے گی تاکہ زمین کی تیار ی کا کام جدید تریقوں سے انجام دیا جاسکے۔ صوبائی وزیر ِ ذراعت نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ آباد گاروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ آبادگاروں کی سہولیات میں اضافے کے لئے فیسیلٹی بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔جبکہ ضلعی سطح پر مارکیٹ کمیٹیز کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔

صوبائی وزیر نے سیکریٹری محکمہ زراعت کو ہدایت کی کہ حیدرآباد پھل منڈ ی کی منتقلی کے لئے جلد دورہ کر کے انہیں رپورٹ پیش کریں صوبائی وزیر نے اعلان کیا کہ کسانوں میں شعور کی آگاہی کے لئے جلد نیو ز الرٹ موبائل سروس شروع کی جائے گی جبکہ ایف ایم ریڈیو کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا۔ڈی جی ریسرچ سند ھ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس سال چار سو ملین کپاس کی ریکارڈ پیداوار ہوئی۔

صوبائی وزیر نے کار کردگی کو بہتر قرار دیتے ہوئے اسے مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی صوبائی وزیر نے مزید ہدایت کی کہ عصرِ حاضر کے تقاضوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے شعبہ ذراعت کی ترقی کے لئے پالیسیز وضع کی جائیں جبکہ کسانوں کا معیارِ زندگی بہتر کرنے کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں۔اجلاس میں دیگر کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل ریسرچ عطا محمد سومرو، ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ہدایت اللہ چھجڑو، صوبائی وزیر کی کو آرڈینیٹر انیلا اور ڈائریکٹر اطلاعات عابد قریشی بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :