جمہوری کلچر کے فروغ کے بغیر جمہوریت قائم نہیں رہ سکتی،آزاد عدلیہ 18کروڑ عوام کے حقوق کی محافظ اوران کی امیدوں کا مرکزہے‘ سید وسیم اختر

ہفتہ 5 جولائی 2014 15:47

لاہور ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 5جولائی 2014ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب وپارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ جمہوری کلچر کے فروغ کے بغیر جمہوریت قائم نہیں رہ سکتی۔کچھ پوشیدہ طاقتیں اس کے خلاف سرگرم عمل ہیں،آزاد عدلیہ 18کروڑ عوام کے حقوق کی حفاظت،معاشرتی بگاڑ کودرست اور حکمرانوں کوراہ راست پرلانے کے لئے ضروری ہے،اگرچہ ملک کی اعلیٰ عدالتوں میں کرپشن کم ہوچکی ہے مگر تاحال ماتحت عدالتی امور میں یہ ناسور کی شکل میں موجود ہے،رشوت خوری نے سارے نظام کوتباہ وبرباد کرکے رکھ دیاہے،عوام کو اپنے جائز کام کروانے کے لئے بھی رشوت دینی پڑتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ہمیشہ احتسابی عمل کو سیاسی انتقام کے طور پر استعمال کیاگیا۔

(جاری ہے)

سیاسی مخالفین اس کی بھینٹ چڑھے۔ملک میں حکمرانوں کے طرز عمل سے لاقانونیت پروان چڑھ رہی ہے۔عوام کے جان ومال تک محفوظ نہیں ایسے میں عوام کوآزاد عدالتوں سے ہی امیدیں ہیں۔قانون کااطلاق بلاامتیاز وتفریق سب کے لئے یکساں ہوناچاہئے۔جب تک ہم اپنے قانون کی بالادستی ،عدالتی نظام کومزید مضبوط نہیں کریں گے پاکستان میں امن،خوشحالی،جرائم کاخاتمہ اور ڈکٹیٹر شپ کا راستہ نہیں روکاجاسکتا۔

ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مزیدکہاکہ آئین کے آرٹیکل245کے نفاذ سے حکومت آزاد عدلیہ اور جمہوریت کے لئے مسائل پیداکررہی ہے۔اس قسم کے فیصلوں سے عدالتی اختیارات کوسلب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔آرٹیکل245کا اطلاق درحقیقت عوام کے بنیادی حقوق چھیننے کے مترادف ہے۔دفعہ245کی شق651کے مطابق جس علاقے میں بھی فوج طلب کی جائے گی وہاں ہائیکورٹ199کے تحت اپنے اختیارات کواستعمال نہیں کرسکتی۔

متعلقہ عنوان :