پاکستان اور سری لنکا کو مل کر ایک دوسرے کے معاشی استحکام کیلئے کام کرنا چاہیے ‘لاہور چیمبر اور سری لنکا کے وزیر زراعت کے درمیان اتفاق

پیر 25 اگست 2014 20:05

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25اگست۔2014ء) پاکستان اور سری لنکا کو مل کر ایک دوسرے کے معاشی استحکام کے لیے کام کرنا چاہیے جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔ اس بات پر اتفاق لاہور چیمبر کے نائب صدر کاشف انور اور سری لنکا کے وزیر زراعت نصیر احمد کے درمیان لاہور چیمبر میں ہونے والی ملاقات کے موقع پر ہوا۔ لاہور چیمبر کے سابق ایگزیکٹو کمیٹی اراکین مرغوب شاکر اظہار، رحمت اللہ جاوید، شیخ محمد ایوب اور چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی اویس سعید پراچہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

سری لنکا کے وزیر زراعت نے کہا کہ دونوں ممالک کا زرعی شعبے پوٹینشل سے ملامال ہے جس سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔ سری لنکا کے تاجر پاکستانی تاجروں کے ساتھ تجارت بڑھانے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

لاہور چیمبر کے نائب صدر کاشف انور نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور سری لنکا ساؤتھ ایشین ایسوسی ایشن فار ریجنل کوآپریشن کے ممبران اور بہترین تعلقات کے حامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ساؤتھ ایشیاء میں سری لنکا کا دوسرا بڑا تجارتی حصے دار ہے جبکہ 2005ء میں دونوں ممالک نے آزادانہ تجارت کے معاہدے پر دستخط بھی کیے ۔ انہوں نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق سری لنکا میں خشک سالی کی وجہ سے چاول کی مطلوبہ پیداوار نہیں ہوئی اور سری لنکا ایک لاکھ میٹرک ٹن چاول درآمد کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چاول کی برآمد میں خاص مقام کا حامل ہے لہذا سری لنکا چاول کی درآمد کے سلسلے میں پاکستان کو ترجیح دے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بہترین تعلقات ہونے کے باوجود تجارت تسلی بخش نہیں ہے جسے بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانا ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک تجارت کے لیے نئی مصنوعات متعارف کریں۔ کاشف انور نے کہا کہ پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات، گندم، چاول، کپاس اور لیدر وغیرہ معیار کے حوالے سے بہترین ہیں جبکہ سری لنکا ربر، چائے، کوکونٹ، تمباکو وغیرہ کی پیداوار میں خاص مقام رکھتا ہے۔ دونوں ممالک کو ان مصنوعات کی آپسی تجارت بڑھانی چاہیے۔ کاشف انور نے تجارت کے فروغ کے لیے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی وفود کے تبادلے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

متعلقہ عنوان :