حکومت کی جانب سے کپاس اور چاول کی پیدوارکیلئے امدادی قیمتیں مقرر کرنے کی تجویز کے متعلق اجلاس،

ہم زرعی شعبے کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں کیونکہ یہ شعبہ دیہی اور شہری آبادی کیلئے آمدنی اور روزگار کا بڑا ذریعہ ہے،وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ

پیر 1 ستمبر 2014 22:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1ستمبر۔2014ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آباد گار تنظیموں اور محکمہ زراعت کو کپاس اور چاول کی امدادی قیمت مقرر کرنے اور اس کے حکومت اور آباد گار کمیونٹی سماجی و اقتصادی اثرات سے متعلق پی سی ون مرتب کرکے پیش کرنے کیلئے کہا ہے ۔ کپاس اور چاول کی پیدوارکیلئے حکومت کی جانب سے امدادی قیمتیں مقرر کرنے کی تجویز کے متعلق وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کے دوران کہی ۔

اجلاس میں صوبائی وزیر زراعت علی نواز مہر، صوبائی وزیر خوراک جام مہتاب ڈھر ، وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر سید مراد علی شاہ ، سیکریٹری زراعت ثاقب سومرو، سیکریٹری فناس سہیل راجپوت، سیکریٹری خوراک اور دیگر افسران نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی آبادگاروں اور کسانوں کی نمائندہ جماعت ہے اور پارٹی نے ہمیشہ ان کے حقوق کا تحفظ کرنے کے ساتھ ان کے فلاح و بہبود کیلئے کام کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہو ں نے بتایا کہ سابق صدر آصف علی زرداری آبادگاروں کی ترقی اور ان کو سہولیات فراہم کرنے میں بڑی دلچسپی لیتے ہیں اور انہوں نے چین کے حالیہ دورے کے دورہ چین کی حکومت اور دیگر اداروں سے آبپاشی اور زراعت کے شعبوں کی ترقی سے متعلق منصوبوں پر بات چیت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کی مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہے کہ آج آخری سرے کے آبادگاروں کو پانی مسیر ہے اور وہ خوشحال ہیں ۔

انہوں نے کہا ان کی حکومت کی جانب سے آبادگاروں کو مناسب مراعات دینے کے ساتھ ساتھ ان کو فصلوں کی پیدوار کی مناسب قیمتیں دلوائی جارہی ہیں۔ گندم کی امدادی قیمتیں مقرر کرنے کی مثال دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس اقدام سے نہ صرف آبادگاروں کو فائدہ ہوا بلکہ اگلے سال کے دوران گندم کی بمپر فصل ہو ئی۔ حکومت کی طرف سے کپاس اور چاول کی امدادی قیمت مقرر کرنے سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس پر عملدرآمد کے لئے کافی مالی وسائل کی ضرورت پڑے گی اس لئے آبادگار تنظیمیں اور محکمہ زراعت اس کے حکومت اور آبادگاربرادری پر سماجی و اقتصادی اثرات پر مبنی پی سی ون تیار کرکے پیش کردیں۔

انہوں نے کہا کہ اس تجویز پر عمل درآمد اور اکیلے فیصلہ کرنے سے قبل دیگر صوبائی حکومتوں سے بھی رابطہ کیا جائیگا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم زرعی شعبے کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں کیوں کہ یہ شعبہ دیہی اور شہری آبادی کے لئے آمدنی کا ذریعہ ہونے کے ساتھ ساتھ روزگار کا بھی بڑا ذریعہ ہے۔

متعلقہ عنوان :