ایسی لڑکی جس کے تین حقیقی والدین ہیں ۔ ۔ ۔

منگل 2 ستمبر 2014 13:39

ایسی لڑکی جس کے تین حقیقی والدین ہیں ۔ ۔ ۔

لندن ، نیویارک (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔2ستمبر 2014ء) الاناسارینین ایک ایسی لڑکی ہے جس کے تین حقیقی والدین ہیں جن میں دو خواتین اورایک مردشامل ہے ، تینوں کے ڈی این اے ٹیسٹ بھی ثابت ہوچکے ہیں ۔
برطانوی میڈیا کے مطابق الانا کی ماں شیرن سارینین دس سال سے ٹیسٹ ٹیوب بے بی کی تکنیک سے ماں بننے کی کوشش کر رہی تھی کیونکہ اُنہیں احساس جرم ہو رہا تھا کہ اپنے شوہر کو بچہ نہیں دے پا رہی تھیں اوراس مسئلے کے حل کے لیے اُنہوں نے امریکی ریاست نیو جرسی میں ڈاکٹر جیکس کوہن سے رابطہ کیا جنہوںنے ایک عورت کے سائٹوپلاسم کو شیرن کے بیضے میں منتقل کیا جس کے بعد اسے اس کے شوہر کے نطفے کے ساتھ فرٹیلائز کیا گیا۔

اس عمل کے دوران کچھ ماٹوینڈریا بھی منتقل ہوا اور اس خاتون کا کچھ ڈی این اے بھی جنین میں پہنچ گیا۔

(جاری ہے)

شیرون کہتی ہیں کہ ان کی بیٹی الانا صحت مند اور دیگر لڑکیوں کی طرح ہے،وہ اس سے بہتر بچے کی خواہش نہیں رکھ سکتی تھی، وہ خوبصورت ہے اور جب وہ پڑھ نہیں رہی ہوتی ہے تو گھر کے کام میں میری مدد کرتی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق الانا نے بتایاکہ بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ اُن کا چہرہ اُن کی ماں سے ملتا ہے، آنکھیں والد کی طرح ہیں، کچھ خصوصیات ” ان“ سے ملی ہیں اور شخصیت بھی کچھ ان کی ہی طرح ہے۔

اُس نے بتایاکہ جسم میں ایک اور خاتون کا بھی ڈی این اے ہے لیکن میں وہ اُنہیں اپنی دوسری ماں نہیں مانتی کیونکہ جسم میں ان کے کچھ ماٹویانڈریا ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مائٹویانڈریا کسی بھی خلیے کے اندر پایا جاتا ہے جس کا بنیادی کام خلیے کے ہر حصے میں توانائی پہنچانا ہوتا ہے اور اسی وجہ سے مائٹویانڈریا کو جسم کا پاور ہاو¿س بھی کہا جاتا ہے،مائٹویانڈریا صرف ماں ہی سے وراثت میں ملتے ہیں، والد سے کبھی نہیں۔


امکان ظاہرکیاجارہاہے کہ جلد ہی برطانیہ جینیاتی طور بیماری کو ختم کرنے کے لیے مائٹویانڈریا لینے کی نئی تکنیکی کو قانونی درجہ دے سکتا ہے اور اگر برطانوی پارلیمنٹ سے اسے منظوری مل جاتی ہے تو برطانیہ تین لوگوں کے ڈی این اے لے کر پیدا ہونے والے بچوں کو قانونی جواز دینے والا پہلا ملک ہوگا۔