معاشرے اور خاندانی نظام سے حیا کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ختم کیا جارہا ہے ،انشاں نوید

جمعرات 4 ستمبر 2014 17:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4 ستمبر۔2014ء) میڈیا اورمختلف ٹیکنالوجیز کے ذریعے معاشرے اور خاندانی نظام سے حیا کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ختم کیا جارہا ہے ۔یہ وقت امت مسلمہ کے بیدار ہونے اوراپنی نسل اور خود کو بے حیائی اور بے حجابی کے طوفان سے بچانے کا ہے ۔یہ بات ناظمہ صوبہ سندھ افشان نوید نے الخدمت خواتین کی عید ملن او رحجاب ڈے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس موقع پر مزید کہا کہ حیا اور ایمان لازم وملزوم ہیں جس میں حیا نہیں اس میں ایمان نہیں۔حیا تحفظ اور وقار کی علامت ہے ۔یہ علامت فرد یا معاشرے سے ختم یا کم ہونے لگے تو سوائے بگاڑ اور انتشار کے کچھ باقی نہیں رہتا۔انہوں نے کہا کہ حیا نہ صرف لباس کے معاملے میں ہو بلکہ اپنے خیالات کو بھی حیا کے دائرے میں رکھنا چاہئے کیونکہ خیالات پر عمل کا دارومدار ہے جیسے خیالات ہوں گے ویسے اعمال ہوں گے ۔اس لئے بالخصوص مسلم خواتین نہ صرف حجاب کو اپنائیں بلکہ حیا کو اپنا شعار بنائیں۔