عالمی طاقتیں اپنے مفادات کیلئے دھاندلی زدہ حکومت کو سہارا دے رہی ہیں‘ صاحبزادہ حامد رضا

ہفتہ 13 ستمبر 2014 16:53

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13ستمبر۔2014ء) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ وزیراعظم پانی چھوڑنے پر بھارت سے احتجاج کیوں نہیں کرتے،نواز شریف کو بھارتی وزیراعظم کو شکریے کا نہیں احتجاج کا خط لکھنا چاہیے تھا،عالمی طاقتیں اپنے مفادات کے لیے دھاندلی زدہ حکومت کو سہارا دے رہی ہیں، امریکہ افغانستان میں اپنے مفادات کی تکمیل میں پاک فوج کو سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتا ہے، امریکہ پر انحصار ختم اور خطے میں بھارتی بالادستی کا راستہ روکنا ہو گا، بجلی کے تازہ بلوں نے عوام کی چیخیں نکلوا دی ہی،ڈاکٹر طاہرالقادری نئے دور کی سیاست کے نقیب بن چکے ہیں، آپریشن ضربِ عضب کی کامیابی کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں،حقیقی جمہوریت کے لیے سیاست کی تطہیر ضروری ہے،2013 ی کے الیکشن میں دھاندلی پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہوں، ظالمانہ نظام کے ماتھے پر جمہوریت لکھ کر قوم سے فراڈ کیا جا رہا ہے، دھرنوں نے کرپٹ مافیا پر زمین تنگ کر دی ہے اور قوم کے ضمیر کو جگا دیا ہے، پاکستان کے 98 فیصد عوام کو 2 فیصد اشرافیہ نے غلام بنا رکھا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنی اتحاد کونسل لاہور کے صدر مفتی محمد حسیب قادری کی قیادت میں ملاقات کرنے والے علماء کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں مفتی محمد مقیم خان، مولانا محمد علی نقشبندی، علامہ نعیم جاوید نوری، حاجی رانا شرافت علی قادری، مفتی سعود الرحمن، محمد ضیاء الحق نقشبندی اور دیگر شامل تھے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ پورا ملک گو نواز گو کے نعروں سے گونج رہا ہے۔

پارلیمنٹ مفاداتی کلب بن چکی ہے۔ عوام باشعور ہو چکی اب داؤ پیچ سے کام نہیں چلے گا۔ ایک شخصیت سے منسوب مسلم لیگ ن کا نام ہی غیرجمہوری ہے۔ مسلم لیگ ن پاک فوج سے ماضی کے بدلے چکانا چاہتی ہے۔ پارلیمنٹ میں بیٹھے سیاسی فرعون جانتے ہیں کہ انقلاب آ گیا تو ان کی مفاداتی دکانیں بند ہو جائیں گی۔ پاک فوج ملک کے مفاد میں عالمی قوتوں سے نبرد آزما ہے۔

شہباز شریف ملک کے منتخب صدر کے خلاف جو زبان استعمال کرتے رہے ہیں وہ قوم کو یاد ہے۔ دھرنے کو غیرمعینہ مدت تک جاری رکھنے کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے ایک منٹ کا خرچہ 80 ہزار روپے ہے۔ پاکستان میں سرکاری ملازم کو سرکار کا ملازم سمجھا جاتا ہے۔ حکمران اقتدار میں نہ ہوں تو انہیں پاکستان کھانے کو دوڑتا ہے اور اقتدار میں ہوں تو یہ پاکستان کو کھانے کے لیے دوڑتے ہیں۔ حکمران سیلاب زدگان کے لیے نمائشی اقدامات کی بجائے ٹھوس عملی اقدامات کریں۔