چین کی عدالت نے رشوت لین دین پر برطانیہ کی بڑی دوا ساز کمپنی گلیکسو سمتھ کلین کو 49 کروڑ ڈالر جرمانہ کر دیا

ہفتہ 20 ستمبر 2014 17:27

چین کی عدالت نے رشوت لین دین پر برطانیہ کی بڑی دوا ساز کمپنی گلیکسو ..

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20ستمبر۔2014ء) چین کی ایک عدالت نے برطانیہ کی ایک بڑی دوا ساز کمپنی گلیکسو سمتھ کلین کو 49 کروڑ ڈالر جرمانہ جب کہ چین میں اس کے سابق اعلیٰ عہدیدار اور دیگر کو قید کی سزائیں سنائی ہیں، پولیس کا الزام تھا کہ اس کمپنی کے ملک میں سربراہ مارک ریلے نے اپنے ملازمین کو حکم دیا کہ وہ غیر قانونی طور پر منافع حاصل کرنے کے لیے ہسپتالوں اور ڈاکٹروں کو رشوت دیں تاکہ وہ ان کی مصنوعات استعمال کریں۔

چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق چین کے وسطی صوبے ہونان میں چانگشا کی عدالت نے یہ فیصلہ سنایا۔ عدالت نے ریلے اور دیگر عہدیداروں کو دو سے چار سال تک قید کی سزائیں سنائیں۔ کسی بھی چینی عدالت کی طرف سے عائد کیا جانے والا یہ سب سے بڑا جرمانہ ہے۔

(جاری ہے)

خبررساں ایجنسی رائٹرز نے اس مقدمے سے واقفیت رکھنے والے ایک عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ ریلے کو چین میں قید نہیں کیا جائے گا بلکہ انھیں ملک بدر کر دیا جائے گا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس کمپنی نے تین ارب یوان غیر قانونی منافع کمایا جو کہ اتنی ہی رقم کے برابر بنتی ہے جو عدالت کی طرف سے جرمانے کے طور پر عائد کی گئی ہے۔ گلیکسوسمتھ کلین کمپنی کا کہنا تھا کہ چین میں ان کے ادارے کی طرف سے ہونے والی سرگرمیاں اس کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہے۔

متعلقہ عنوان :