شیعہ سنی اختلافات دشمن کے اگائے فسادی بیج تھے ،پرویز خٹک،

اختلافات نے ماضی میں مسلمانوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ،اتحادی حکومت نے قیام امن اور شیعہ سنی اور دیگر اختلافات کے خاتمے اور قومی یکجہتی کی جدوجہد شروع کی جس میں ہمیں مسلسل کامیابی ملی ہے ،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا

جمعہ 26 ستمبر 2014 21:22

شیعہ سنی اختلافات دشمن کے اگائے فسادی بیج تھے ،پرویز خٹک،

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26ستمبر 2014ء) وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے ہنگو میں طویل عرصہ سے جاری شیعہ سنی اختلافات میں کمی اور باہمی یکجہتی کے اظہار پر اطمینان اور مسرت کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ اختلافات دراصل دشمن کے اگائے فسادی بیج تھے جنکا ماضی میں مسلمانوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے تاہم پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت نے نہ صرف قیام امن بلکہ شیعہ سنی اور دیگر اختلافات کے خاتمے اور قومی یکجہتی کی جدوجہد شروع کی جس میں ہمیں مسلسل کامیابی ملی ہے انہوں نے کہا کہ شیعہ سنی سمیت تمام مسالک ایک ہی گلدستے کے پھول ہیں اور باہمی اتحاد و یکجہتی سے ہی کامیابیوں کی نئی منزلیں چھو سکتے ہیں ورنہ نفاق کی وجہ سے پستی ہی ہمارا مقدر بنے گی انہوں نے اعلیٰ حکومتی حکام کو بھی ہدایت کی کہ شیعہ سنی جھگڑوں کیلئے عاشورہ محرم کے ایام کا انتظار کرنے اور دشمنوں کی سازشیں کامیاب بنانے کی بجائے پہلے سے مصالحتی جرگوں کو فعال بنائیں تاکہ دونوں مسالک اور حکومتی نمائندے باہمی افہام و تفہیم سے مسائل کا حل نکالیں البتہ جو لوگ جرگے کا فیصلہ بھی ٹالیں یا من مانی کریں تو سختی سے بھی گریز نہ کیا جائے تاکہ آئندہ کیلئے شراور فسادکا بروقت تدارک کیا جا سکے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہنگو کے شیعہ وسنی زعماء کے مشترکہ و متحدہ35 رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے ایم این اے شہریار آفریدی اور ایم پی اے ضیاء الله بنگش کی زیرقیادت سی ایم سیکرٹریٹ پشاورمیں ان سے ملاقات کی اور علاقے کے لوگوں کو امن وا مان، تعلیم و صحت اور معاوضوں کی ادائیگی سمیت مختلف مسائل و مطالبات سے آگاہ کیا محکمہ ہائے داخلہ، خزانہ، صحت، تعلیم اور دیگر محکموں کے حکام، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری، چیف سیکورٹی آفیسر، کمشنر و ڈی آئی جی کوہاٹ، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ہنگو اور ضلعی انتظامیہ کے دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے وفد نے پولیس، تعلیم و صحت سمیت مختلف محکموں کی کارکردگی میں بہتری پر وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا اور کرپشن کے خاتمے اور تبدیلی کے مشن کوآگے بڑھانے میں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایاپرویز خٹک نے چند سال قبل ہنگو اور دیگر ملحقہ علاقوں میں شیعہ سنی فسادات کے دوران دونوں مسالک کے تاجروں کی دکانیں جلنے اور کاروباری نقصانات کی تلافی سے متعلق واضح کیا کہ تجارتی نقصانات کے ازالے سے متعلق ہمارا قانون خاموش ہے تاہم اسکا بہترین طریقہ قومی خزانے پر بوجھ ڈالنے کی بجائے کاروبار کا بیمہ کرنا ہے انہوں نے کہا کہ آفات و حادثات اور سیلاب میں بھی فصلوں اور دیگر املاک کا حکومت مکمل ازالہ نہیں کرسکتی بلکہ پندرہ بیس فیصد تک ہی تلافی کرپاتی ہے تاہم انہوں نے کاروباری نقصانات کو بھی معاوضے کے پیکج میں شامل کرنے کیلئے محکمہ داخلہ، خزانہ ، ریلیف اور قانون کے سیکرٹریوں پر مشتمل کمیٹی بنانے اور قانون کا مسودہ تیار کرنے کی ہدایت کی انہوں نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر املاک کے نقصانات کیلئے کمشنر کوہاٹ کی ارسال کردہ سمری منظور کرتے ہوئے دو کروڑ43 لاکھ روپے کے معاوضوں کی ادائیگی کا اعلان بھی کیا انہوں نے سنی و شیعہ اکابرین پر زور دیا کہ موجودہ نازک صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے یہ بات یقینی بنائیں کہ دشمن ہمیں اپنے مذموم عزائم کیلئے استعمال نہ کرے پرویز خٹک نے کہا کہ عوام کسی بھی شعبے میں خرابی کی اطلاع شکایت سیل کو دیں تاکہ اسکا بروقت ازالہ ہو انہوں نے واضح کیا کہ ان کی حکومت میں میرٹ اور قانون کی بالادستی کے علاوہ لوگوں کو تعلیم و صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت تعلیم کے فروغ کیلئے نئی عمارتیں تعمیر کرنے کی بجائے پہلے سے موجود عمارتوں میں درکارعملہ پورا کرنے اورتمام ضروری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے پر کام کر رہی ہے تا کہ قومی خزانے سے تعمیر شدہ ان مراکز سے لوگوں کوصحیح معنوں میں مستفید کیا جا سکے جس کے بعد ہی حکومت مزید عمارتیں تعمیر کرنے پر توجہ دے گی انہوں نے محکمہ تعلیم کے حکام کو سختی سے تاکید کی کہ وہ سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی حاضریوں کو ہر صورت یقینی بنائیں اور ڈیوٹی سے غیر حاضراساتذہ کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے جبکہ یہی طرز عمل تمام طبی اداروں کے بارے میں بھی اپنایا جائے وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب موجودہ صوبائی حکومت اقتدار میں آئی تو صوبے میں تمام محکموں کا بہت برا حال تھا ہر طرف بد انتظامی تھی آوے کا آوا بگڑا تھا اور کوئی پر سان حال نہیں تھا ہم نے اقتدار سنبھالنے پر تمام محکموں میں نئے سرے سے کام کا آغاز کیا محکموں اور سرکاری افسران کو پالیسی گائیڈ لائینز دینے، ریکارڈ قانون سازی، بدانتظامیوں اور بد عنوانیوں کو ختم کرنے کیلئے بنیادی اقدامات کئے تمام محکموں کے لئے ایک جامع اور شفاف نظام وضع کر دیا اور صحیح سمیت کا تعین کیا جس کے اب بہتر اور مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے جبکہ وقت گزرنے کے ساتھ عوام تمام اداروں میں مزید بہتر تبدیلی بھی محسوس کریں گے وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو علاقے میں امن و امان اور شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے اور امن کی فضاخراب کرنے والے عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹنے کی ہدایت کی اسی طرح انہوں نے ضلعی انتظامیہ کوکارکردگی بہتر بنانے خصوصاً مہنگائی کو کنٹرول کرنے، بازاروں میں صحت و صفائی، مارکیٹوں میں اشیاء کے نرخنامے چیک کرنے اور اس سلسلے میں صوبائی حکومت کوباقاعدگی سے رپورٹ بھیجنے کی ہدایت بھی کی۔