امریکہ ،کونسل نے خوراک ضائع کرنے پر شہریوں اور کاروباری اداروں کے خلاف جرمانے کی منظوری دیدی ،کچرا اٹھانے والے اگر ڈسٹ بن میں غذائی اشیا کی بڑی مقدار میں پائیں گے تو کمپیوٹر سسٹم میں ریکارڈ کردیا جائیگا، رپورٹ

اتوار 28 ستمبر 2014 16:14

امریکہ ،کونسل نے خوراک ضائع کرنے پر شہریوں اور کاروباری اداروں کے خلاف ..

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 28ستمبر 2014ء) امریکی ریاسٹ واشنگٹن کے شہر کی کونسل نے بڑی مقدار میں خوراک ضائع کرنے پر شہریوں اور کاروباری اداروں کے خلاف جرمانے کی منظوری دے دی ہے۔سیٹل میں سٹی کونسل کے منظور کردہ بل کے مطابق گھروں سے جو کچرا اْٹھایا جائیگا اگر اس میں غذائی اشیا کی مقدار 10 فیصد سے زائد ہوئی تو انہیں ایک ڈالر  تجارتی اور کاروباری مراکز پر یہ جرمانہ 50 ڈالر ہوگا۔

قانون کے مطابق کچرا اٹھانے والے اگر ڈسٹ بن میں غذائی اشیا کی بڑی مقدار میں پائیں گے تو اس کو کمپیوٹر سسٹم میں ریکارڈ کردیا جائے گا اور جب کچرے کا بل مطلوبہ افراد کے گھر پہنچے گا تو اس میں جرمانہ بھی شامل ہوگا اسی طرح کثیر مننزلہ عمارتوں اور کاروباری اداروں کو پہلے دو مرتبہ تنبیہ کی جائیگی اور اس کے بعد جرمانہ عائد کردیا جائیگا۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق سالڈ ویسٹ ڈائریکٹر ٹم کرول کا کہنا ہے کہ ری سائیکلنگ نہ ہونے والے آئٹم کو کچرا دان میں ڈالنے پر جرمانے سے شہر کو گزشتہ نو سالوں میں 2000 ڈالر جمع ہوئے جو بڑی رقم نہیں ہے تاہم اس سے ماحول کو آلودگی سے محفوظ کرنے میں مدد ملے گی۔نیچرل ریسورسز ڈیفنس کونسل کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکی شہری خوراک ضائع کرنے میں پوری دنیا میں سب سے آگے ہیں اور وہ 40 فیصد تک کھانا ضائع کردیتے ہیں۔

دوسری جانب بھوک کے خاتمے کے لیے کام کرنے والی تنظیم اسٹاپ ہنگر نے بتایا کہ دنیا کے 80 کروڑ پچاس لاکھ لوگوں کو مناسب مقدار میں خوراک نہیں مل رہی ہے یہ تعداد پچھلی دہائی کے اعدادوشمار سے دس کروڑ زیادہ ہے۔تنظیم کا کہنا ہے کہ ہمارے سیارے پر ہر نو میں سے ایک شخص بھوکا سونے پر مجبور ہے -

متعلقہ عنوان :